اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ ’میں لاہور نہیں جاؤں گا‘ فلم کی تیاری کا سوچ رہے ہیں، اپنے لیڈر کو چھڑوانے جانیوالے خود بند ہوگئے، بیج انہوں نے بوئے فصل بھی یہی کاٹیں گے، علی امین نے ناکام جلسے کاغصہ اداروں، مریم نواز پر نکالا، دائیں جانب سنسان نشستیں دیکھ کر حیرانگی ہوئی، سیاست میں غلط روایات ڈالی گئیں، سمجھاتے تھے سنبھل کر چلیں، یہ آج کس بات کو روتے ہیں؟۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ ایوان میں اپنی دائیں جانب سنسان نشستیں دیکھ کر حیرانگی ہوئی، انہیں ایسا سانپ سونگھ گیا ہے کہ 3، 4 لوگوں کے علاوہ کسی نے یہاں آنے کی جرات ہی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم انہیں نفرت اور انتقام کی سیاست سے پہلے بھی منع کرتے تھے، سمجھاتے تھے سنبھل کر چلیں۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں غلط روایات ڈالی گئیں،ماضی میں کسٹوڈین آف ہاؤس کی بجائے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی ہدایات وزیر اعظم ہاؤس سے آتی تھیں، بانی پی ٹی آئی بتاتے تھے کس کا پروڈکشن آرڈر جاری کرنا ہے،کس کا نہیں، تب بھی انہیں سمجھایا تھا وقت ایک جیسا نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ فریال تالپورکو چاند رات کو ہسپتال سے جیل بھیجا گیا تاکہ ان کے بھائی کو اذیت پہنچے، مریم نواز کی ایک کیس میں ضمانت ہوئی تو دوبارہ ان کے والد نواز شریف کے سامنے انہیں گرفتار کیا گیا، یہ آج کس بات کو روتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے ناکام جلسے کا غصہ اداروں اور مریم نواز کیخلاف نکالا، جو زبان استعمال کی گئی اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارتِ اطلاعات ایک نئی فلم تیار کرنے کا سوچ رہی ہے جس کا نام ہو گا’میں لاہور نہیں جاؤں گا‘۔انہوں نے کہا کہ یہ اپنے لیڈر کو چھڑوانے جا رہے تھے اور خود بند ہو گئے، یہ بیج انہوں نے بوئے اور فصل بھی یہی کاٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے 12 سال سے ان کی خیبر پختونخوا میں حکومت ہے، وہاں ایک معیاری ہسپتال دکھا دیں، ان لوگوں نے سرکاری فنڈز اپنی ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کئے۔
