نوم پنہ: کمبوڈیا کی چین کے ساتھ تجارت میں 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران 24.5 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا۔
جنرل ڈپارٹمنٹ آف کسٹمز اینڈ ایکسائز کے مطابق چین اب بھی کمبوڈیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جس کے بعد امریکہ، ویتنام، تھائی لینڈ اور جاپان کا نمبر آتا ہے۔
کمبوڈین وزارت تجارت کے سیکرٹری آف اسٹیٹ اور ترجمان پین سووچات نے شِنہوا کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری اور کمبوڈیا۔ چین آزاد تجارتی معاہدہ اس تجارتی ترقی کی محرک قوت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت ہماری مصنوعات، خاص کر اعلیٰ معیار کی زرعی پیداوار جیسے چاول، پیلے کیلے، آم، لونگان، کاساوا اور کالی مرچ کو ترجیحی محصولات کے ساتھ چین کو برآمد کیا گیا۔
رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا کے تحت تھنک ٹینک انٹرنیشنل ریلیشنز انسٹی ٹیوٹ آف کمبوڈیا کے ڈائریکٹر جنرل کن فیا نے اس بات سے اتفاق کیا کہ آر سی ای پی اور سی سی ایف ٹی اے نے تجارتی فوائد حاصل کرنے میں نمایاں کردارادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت میں اضافے نے دونوں ممالک اور عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد مہیا کئے جس سے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمبوڈیا- چین برادری کے قیام کو مضبوط رفتار ملی۔
