اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینعلی امین کی تقریر میں بعض الفاظ نازیبا تھے،ایسی تقریر نہیں کرنی...

علی امین کی تقریر میں بعض الفاظ نازیبا تھے،ایسی تقریر نہیں کرنی چاہئے تھی،بیرسٹر سیف

پشاور:مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین کی تقریر میں بعض الفاظ نازیبا تھے انہیں ایسی تقریر نہیں کرنی چاہئے تھی، لوگ تجربے سے سیکھتے ہیں، اگر الفاظ ادا ہو بھی گئے تو قوانین موجود ہیں، حکومتی ردعمل ٹھیک نہیں،پارلیمنٹ اجلاس ختم ہوتے ہی ایم این ایز کو پکڑ کر ملک میں ٹینشن پھیلا دی گئی، ایسا ماحول بنایا گیا جیسے غیرملکی فوج نے حملہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ جلسہ 8 ستمبر کو تھا لیکن کریک ڈاؤن 7 ستمبر کی رات سے ہی شروع ہو گیا تھا، اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی لیڈر شپ اور تنظیمی لیڈر کی پنجاب سے گرفتاریاں شروع کر دی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ کارکنان رات کو ہی پنجاب کے علاقوں سے پہنچ گئے تھے اور اِدھر اْدھر چھپے ہوئے تھے تاکہ گرفتاری سے بچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ جلسہ ناکام بنانے کیلئے پنجاب اور وفاقی حکومت نے 24 گھنٹے پہلے آپریشن شروع کر دیا تھا، چالاکی یہ تھی کہ انہوں نے این او سی 8 ستمبر کا جاری کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بہانہ بنایا جا رہا ہے کہ ہم نے این او سی کی خلاف ورزی کی، مگر انتظامیہ نے تمام وہ اقدامات کئے کہ این او سی پر عمل ہی نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حقوق نہ دیئے جائیں تو پھر جلسوں میں تقریر جذباتی انداز میں ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیڈر جذبات میں نہیں لاتا کارکن خود جذباتی ہوتے ہیں، کارکن کے جذبات کو کنٹرول کرنے کیلئے لیڈر کا تقریر کرنا پولیٹیکل گروپ ڈائنامکس ہوتی ہیں، لیڈر شپ نے جذباتی تقاریر کیں تو نیچے کارکن بھی جذباتی تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی تقریر میں بعض ایسے الفاظ استعمال کئے گئے جو نازیبا تھے، انہیں ایسی تقریر نہیں کرنی چاہئے تھی، اگر قابل اعتراض الفاظ ادا ہوئے بھی ہیں تو ان کیلئے قوانین موجود ہیں مگر اس پر جو حکومتی ردعمل ہے وہ بھی ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر معذرت کر چکے ہیں، لوگ تجربے سے سیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیفامیشن لاء اور دیگر قوانین ہیں، ان کے تحت کارروائی کر لیں، یہ نہ کریں کہ پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہوتے ہی ایم این ایز کو پکڑنا شروع کر دیا، پورے ملک میں ٹینشن پھیلا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا ماحول بنا یا گیا جیسے خدانخواستہ کسی غیر ملکی فوج نے حملہ کر دیا ہے، ہماری جمہوری پارٹی اور تحریک ہے، ہم جدوجہد کر رہے ہیں، اس میں سیاسی اجتماعات، جلسے، جلوس اور مظاہرے بھی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ دیر رات کے بعد وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے رابطہ ہوا لیکن تفصیل سے بات نہیں ہو سکی، کل رات کو ہی وضاحت کر دی تھی کہ ان کے ساتھ دو افراد تھے ان دو کے بھی فون بند تھے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!