بنگلہ دیش کے وسطی ضلع تانگائل میں انناس کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔
جغرافیائی شناخت (جی آئی) حاصل ہونے کی وجہ سے تانگائل کے انناس اپنے شیریں ذائقے اور رس دار پھل کے باعث پورے ملک میں مشہور ہیں اور اب متحدہ عرب امارات جیسی عالمی منڈیوں تک بھی پہنچ رہے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق سازگار موسمی حالات اور کسانوں کی طرف سے محتاط دیکھ بھال کے باعث رواں برس کی انناس کی فصل خاصی امید افزا رہی ہے۔روزانہ تقریباً 25 سے 30 ٹرک انناس لے کر ملک کے بڑے شہروں کا رُخ کرتے ہیں جن کی مالیت تقریباً 3 کروڑ بنگلہ دیشی ٹکہ (یعنی تقریباً 2 لاکھ 48 ہزار 535 امریکی ڈالر) بنتی ہے۔
محکمہ زراعت کی توسیعی سروس (ڈی اے ای) کے اندازے کے مطابق رواں سیزن میں تانگائل کے انناس کی تجارت سے تقریباً 2 ارب ٹکہ (یعنی 1 کروڑ 66 لاکھ امریکی ڈالر) آمدن ہو سکتی ہے جو مقامی معیشت کے لئے ایک اہم محرک اور کسانوں کے لئے آمدن کا بنیادی ذریعہ ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (بنگالی): لقمان حسین لٹن، انناس تاجر
"میں بنگلہ دیش کے شہروں جیسے ڈھاکہ، سلہٹ، باریسال، جیسور اور کھلنا میں انناس فروخت کرتا ہوں۔ اگر مستقبل میں موقع ملا تو ہم چین کو بھی انناس فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔
مختصراً، ہم پہلے ہی چند دیہات کے ساتھ اس وژن پر کام کر رہے ہیں کہ اپنا انناس دنیا بھر میں بھیجیں۔ ہمیں اُمید ہے کہ ہمیں اپنے ہدف کو حقیقت بنانے کا موقع ضرور ملے گا۔”
اب محکمہ زراعت (ڈی اے ای) ایک انناس پروسیسنگ پلانٹ قائم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔ اس پلانٹ کے ذریعے تازہ انناس کو اعلیٰ قدر کی غذائی مصنوعات میں ڈھالا جا سکے گا۔اس ا اقدام کا مقصد برآمدات میں اضافہ اور بنگلہ دیشی انناس کی تجارتی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (بنگالی): محمد سنور حسین، انناس کاشتکار
"سب سے بڑی خوشخبری یہ ہے کہ ہمارے انناس کو جی آئی یعنی جغرافیائی شناخت حاصل ہو گئی ہے۔ اس شناخت کے بعد ہمارا یقین ہے کہ ہمیں انناس کی پیداوار کے معیار کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
آج کے دور میں زراعت ایک مسابقتی پیشہ بن چکا ہے اور اس مسابقتی منڈی میں چین جیسے ممالک ہم سے کہیں آگے ہیں۔
اس برتری کو برقرار رکھنے کے لئے ہم کسانوں کو چاہئے کہ ہم اُن کے تجربات سے سیکھیں، انہیں اپنی تحقیق میں شامل کریں اور اپنے انناس کے معیار کو کئی گنا بہتر بنائیں۔ اس طرح ہم عالمی منڈی میں مقابلے کے لئے اعلیٰ درجے کے انناس پیدا کر سکتے ہیں۔”
ڈھاکہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
تانگائل میں انناس کی ریکارڈ فصل، مقامی معیشت میں نمایاں بہتری
جغرافیائی شناخت کے باعث عالمی منڈی میں رسائی کے امکانات
روزانہ 30 ٹرک انناس بنگلہ دیشی شہروں کی جانب بھجوائے جاتے ہیں
انناس کی تجارت سے 2 ارب ٹکہ کی متوقع آمدن
مقامی کاشتکار چین کو انناس برآمد کرنا چاہتے ہیں
پروسیسنگ پلانٹ کے ذریعے ویلیو ایڈڈ مصنوعات پر خاص توجہ
کسان تحقیق اور معیار بہتر بنانے میں سرگرم
عالمی منڈی میں مقابلے کے لیے اعلیٰ معیار ہدف قرار

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link