"شفاف پانی اور سرسبز پہاڑ خوبصورت چین اور دنیا کے لیے :چین کے ماحولیاتی تہذیب کے تصور وعمل، اور ان کا عالمی اثر” کے حوالے سے جاری کردہ تھنک ٹینک کی رپورٹ کو دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) تھنک ٹینک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے گزشتہ 20 سالوں میں ایک ماحولیاتی اقتصادی نظام کی تعمیر کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، جس سے اعلیٰ سطح کے ماحولیاتی تحفظ کے ذریعے ترقی کے لئے نئے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ فائدے حاصل کئے گئےہیں۔
"شفاف پانی اور سرسبز پہاڑ خوبصورت چین اور دنیا کے لیے : چین کے ماحولیاتی تہذیب کے تصور و عمل، اور ان کا عالمی اثر” کے تحت یہ رپورٹ شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک ایک تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ اور تحقیقی مرکز برائے شی جن پھنگ کے ماحولیاتی تہذیب سے متعلق نظریات نے اتوار کے روز مشترکہ طور پر جاری کی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے ایک ایسا ترقی کا راستہ اپنایا ہے جس میں ماحول کا تحفظ کر تے ہوئے اس کے نظام کو برقرار رکھ کر اور ماحولیاتی معاوضے کے طریقے استعمال کر کے ماحولیاتی وسائل کے فائدے کو معاشی فائدے میں بدلا جا رہاہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین نے ماحولیاتی فوائد کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے معاشی ترقی کو فروغ دینے کا بھی ایک راستہ بنایا ہے جس میں ماحول دوست زراعت، ماحولیاتی سیاحت اور ماحولیاتی صنعت کی ترقی شامل ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ چین گرین کریڈٹ اور گرین بانڈز کے اجراء میں دنیا میں سرفہرست ہے۔
2024 کے اختتام تک چین کے اندرونی اور بیرونی کرنسی میں گرین قرضوں کا مجموعی بیلنس 366کھرب یوآن (تقریباً 51.3 کھرب امریکی ڈالر) تھا اور اس کے کل گرین بانڈز کا اجراء 41 کھرب یوآن سے تجاوز کر گیا تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link