چین کے شمال مغربی علاقے نِنگ شیا کے مُووُس صحرا کے عین وسط میں صحرا کے ماحولیاتی نظام پر تحقیق کے لئے ایک قومی مشاہداتی اور تحقیقی اسٹیشن قائم ہے۔
26 سالہ نونگ ہاؤجون بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالبعلم ہیں۔ وہ صحرا کی مٹی میں پائے جانے والے جانداروں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ انہوں نے 3سال قبل یانچی کاؤنٹی میں فیلڈ ریسرچ کا آغاز کیا تھا۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): نونگ ہاؤجون، پی ایچ ڈی طالبعلم، بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی
"دن کے وقت میں نمونہ جاتی مخصوص مقامات کی دیکھ بھال کرتا اور تحقیقی مواد جمع کرتا ہوں۔ صحرا کی مٹی میں پائے جانے والے جانداروں کے صنفی تناسب کا تجزیہ کرکے ہم مستقبل میں ان اقسام کی افزائش نسل کے امکانات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔”
صحرا کے پھیلاؤ کی روک تھام صرف درخت لگانے سے ممکن نہیں۔ کیڑے مکوڑے بھی ماحولیاتی توازن کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): نونگ ہاؤجون، پی ایچ ڈی طالبعلم، بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی
"یہ دیکھیں ہم اس کپ میں پہلے ہی دو کیڑے پکڑ چکے ہیں۔ ڈارکلِنگ بیٹل ایک چھوٹے سائز کا کیڑا ہے جو عام طور پر صحرائی ماحول میں پایا جاتا ہے۔”
دو دہائیاں قبل یانچی کے گھاس کے میدان تیزی سے بنجر ہونے لگے تھے۔ اس کی بڑی وجہ جانوروں کا ضرورت سے زیادہ چرنا تھا۔ اس طرح ایک وقت میں کاؤنٹی کا 80 فیصد سے زائد رقبہ صحرائی شکل اختیار کر چکا تھا۔
بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی سال 2000 سے اپنے محققین کو یہاں بھیجتی آ رہی ہے جن کا کام اس بنجر زمین کی بحالی کے سائنسی طریقے تلاش کرنا تھا تاکہ اس خطے کو مقامی لوگوں کے رہنے کے قابل بنایا جا سکے۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): لیانگ کُن، پی ایچ ڈی طالبعلم، بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی
"یہ فَلَکس ٹاور 2011 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ ہر سال ہمارے ریسرچ گروپ کے پی ایچ ڈی طالبعلم یہاں آ کر اس کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ گرمیوں میں یہاں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔ لیکن ہم جانتے ہیں کہ اگر آلات میں کچھ خرابی ہو جائے اور ہم بروقت اسے درست نہ کر سکیں تو ہماری تحقیق کا ڈیٹا متاثر ہو سکتا ہے۔ اسی لئے میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ چاہے گرمی کتنی ہی شدید کیوں نہ ہو جائے میں یہاں موجود رہوں گا۔”
گزشتہ چند دہائیوں کے دوران یونیورسٹی کی ٹیموں نے مسلسل فیلڈ ریسرچ کے ذریعے ایسی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں جن کی مدد سے کبھی بنجر اور ریتلے ٹیلوں سے بھرے اس علاقے کو ایک سرسبز اور قابلِ رہائش مقام میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): نونگ ہاؤجون، پی ایچ ڈی طالبعلم، بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی
"قدرتی بحالی ایک سست عمل ہے۔ ایسے شاندار نتائج حاصل کرنے میں کئی نسلوں کی سخت محنت شامل رہی ہے۔ اس عظیم اور باعزت کام کا حصہ بن کر میں فخر محسوس کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔”
یانچی، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آن سکرین ٹیکسٹ:
نِنگ شیا کے مُووُس صحرا میں ایک قومی تحقیقی اسٹیشن کام کر رہاہے
بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی کے طالبعلم نونگ ہاؤجون 3سال سے یہاں موجود ہیں
نوجوان محققین بنجر زمین کو سرسبز بنانے کے لئے فیلڈ ریسرچ کر رہے ہیں
یانچی کا 80 فیصد رقبہ ایک وقت میں ایک مکمل صحرا بن گیا تھا
محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ محض شجرکاری سےماحولیاتی توازن ممکن نہیں
ان کے مطابق اس سلسلے میں صحرا کے کیڑے مکوڑوں کا کردار اہم ہوگا
صحرائی مٹی کے جانداروں کی افزائش سے یہ مقصد حاصل کیا جا رہاہے
مسلسل کوشش سےریت کے ٹیلے اب سرسبز میدان بنتے جارہے ہیں
محققین کہتے ہیں کہ یہ کامیابی یہ کئی نسلوں کی محنت کا ثمر ہے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link