امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کررہے ہیں-(شِنہوا)
نیویارک(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 ممالک کے رہنماؤں کو خطوط ارسال کئے ہیں جن میں انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ یکم اگست سے ان ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر 20 فیصد سے 50 فیصد تک محصولات عائد کئے جائیں گے۔
ٹرمپ نے سب سے پہلے اپنے ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر 7 ممالک فلپائن، برونائی، مالدووا، الجیریا، عراق، لیبیا اور سری لنکا کوخطوط جاری کئے ۔
خطوط کے مطابق لیبیا، عراق، الجیریا اور سری لنکا پر 30 فیصد، برونائی اور مالدووا پر 25 فیصد اور فلپائن پر 20 فیصد محصولات عائد ہوں گے۔
بعد ازاں امریکی صدر نے اعلان کیا کہ برازیل سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر بھی یکم اگست سے 50 فیصد محصولات لاگو کئے جائیں گے۔
برازیل کے صدر لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا کو لکھے گئے خط میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ آزاد انتخابات پر برازیل کے خطرناک حملوں اور امریکی شہریوں کے آزادی اظہار رائے کے بنیادی حقوق پر حملوں کی روشنی میں ہم برازیل سے آنے والی تمام مصنوعات پر 50 فیصد محصولات عائد کریں گے۔
برازیل کے صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ محصولات میں یکطرفہ اضافے کا جواب برازیل کی باہمی اقتصادی اقدام کے قانون کے تحت دیا جائے گا۔
برازیل کے نائب صدر جیرالڈو آلکمین نے کہا کہ امریکی صدر کا برازیلی مصنوعات پر 50 فیصد محصولات عائد کرنا "ناانصافی” ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں برازیل پر محصولات بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں دیکھتا۔ یہ بات بتانا ضروری ہے کہ برازیل امریکہ کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ امریکہ کو عالمی تجارتی خسارے کا سامنا ہے تاہم برازیل کے ساتھ تجارتی منافع رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے پہلے مرحلے میں پیر کو 14 ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط بھیجے تھے جن میں 25 فیصد سے 40 فیصد تک محصولات تجویز کئے تھے۔
