اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینبیجنگ میں "ایک ملک، دو نظام" کے موضوع پر اکیڈمک سمپوزیم کاانعقاد

بیجنگ میں "ایک ملک، دو نظام” کے موضوع پر اکیڈمک سمپوزیم کاانعقاد

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں "ایک ملک، دو نظام” پر منعقدہ اکیڈمک سمپوزیم کامنظر-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ میں "ایک ملک، دو نظام” کے موضوع پر ایک اکیڈمک سمپوزیم منعقد ہوا، جس میں ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کے نفاذ کے 5 سالہ جائزے اور مستقبل کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس تقریب میں تقریباً 100 مہمانوں اور ماہرین نے شرکت کی، جن میں چینی مین لینڈ ، ہانگ کانگ اور مکاؤ کے خصوصی انتظامی علاقوں کے علاوہ برطانیہ، پرتگال اور ملائیشیا سمیت 11 ممالک کے مندوبین شامل تھے۔

چینی اکادمی برائے سماجی علوم کی میزبانی میں ہونے والے اس پروگرام میں متوازی فورمز شامل تھے، جن میں قومی سلامتی کی قانون سازی کا نظریہ اور عملی اطلاق، قومی سلامتی اور اقتصادی ترقی، نیز قومی سلامتی اور سماجی نظم ونسق جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شرکاء اور سکالرز نے اتفاق کیا کہ ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون نے ہانگ کانگ میں انتشار کو ختم کرنے، "ایک ملک، دو نظام” کے اصول کو تحفظ فراہم کرنے اور ہانگ کانگ کی اقتصادی ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے میں ایک بنیادی اور جامع کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون "ایک ملک، دو نظام” پالیسی کے نفاذ اور بہتری کے لئے ایک مثالی نمونے کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس قانون نے نہ صرف ہانگ کانگ میں نظم و نسق بحال کرنے اور خوشحالی ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ دوسرے ممالک اور علاقوں کے لئے اپنے قومی سلامتی قانونی نظام کی تشکیل میں بھی قیمتی رہنمائی فراہم کی ہے۔

شرکاء اور سکالرز کے مطابق "ایک ملک، دو نظام” پالیسی کا کامیاب نفاذ عالمی نظم ونسق کو مزید ترقی دینے کے لئے نئے زاویے بھی فراہم کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!