چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کی یان تائی بندرگاہ پر برآمد کی جانے والی گاڑیاں نظر آرہی ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی بیرونی تجارت میں مختلف خطرات اور مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت اور اعتماد موجود ہے۔
وزارت تجارت کی ایک عہدیدار شیاؤ لو نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چین کی وسیع منڈی کے امکانات مسلسل اجاگر ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ معیشت اور غیر ملکی تجارت کے استحکام سے متعلق اقدامات بتدریج نافذ کئے جارہے ہیں اور طویل مدتی مثبت اقتصادی ترقی میں بنیادی رجحان بدستور برقرار ہے۔
شیاؤ نے کہا کہ تاہم عالمی معیشت اس وقت نمایاں غیر یقینی کا سامنا کر رہی ہے، اس میں خاص طور پر تجارتی شعبہ شامل ہے جہاں سپلائی چین کے استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
ادارہ برائے اقتصادی تعاون و ترقی(او ای سی ڈی) نے خبردار کیا ہے کہ ایک وسیع تجارتی جنگ تجارتی رکاوٹوں میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔اس کے باعث او ای سی ڈی نے 2025 کے لئے عالمی اقتصادی شرح نمو سے متعلق اپنی پیشگوئی کو 0.2 فیصد پوائنٹس کم کر کے 3.1 فیصد کر دیا ہے۔ اس کے برعکس اس نے چین کے لئے شرح نمو کی اپنی پیش گوئی کو 0.1 فیصد پوائنٹس بڑھایاہے۔
شیاؤ نے کہا کہ یہ تبدیلی عالمی برادری کے چین کی معیشت پر اعتماد اور چین کے ترقیاتی امکانات سے متعلق بڑھتی ہوئی امید کو اجاگر کرتی ہے۔
چین کی 2024 میں سامان کی درآمدات اور برآمدات430 کھرب یوآن (تقریباً 59.7 کھرب امریکی ڈالر) تک پہنچ چکی تھی ۔یہ 150 سے زائد ممالک اور خطوں کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے اور اس نے 30 ممالک اور خطوں کے ساتھ آزادانہ تجارت کے 23 معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔
