چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے ہائیکو میں آمدہ پانچویں چائنہ بین الاقوامی اشیائے صرف نمائش کے مرکزی مقام ہائی نان بین الاقوامی کنونشن اور نمائش مرکز کا بیرونی منظر۔(شِنہوا)
تیانجن (شِنہوا) چین کے نائب وزیر تجارت نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی تجارتی تنظیم کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے کثیر الجہتی عالمی تجارتی نظام کی تائید کے لئے مل کر کام کریں اور عالمی معیشت کو ضمانت اور مثبت رفتار مہیا کریں۔
نائب چینی بین الاقوامی تجارتی نمائندے لنگ جی نے جمعرات کو شمالی شہر تیانجن میں پائیدار ترقی کے لئے چین-ایس سی او صنعتی تعاون کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کے اپنے تجارتی شراکت داروں پر عائد کردہ اضافی ٹیکس عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین نے کثیر الجہتی تجارتی قوانین اور مروجہ عالمی تجارتی نظام کے ساتھ ساتھ اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ٹھوس جوابی اقدامات کئے ہیں۔
لنگ کا کہنا تھا کہ چین عالمی تجارتی تنطیم کے اصولوں اور قواعد کو برقرار رکھنے ، علاقائی تجارت اور آزادنہ سرمایہ کاری کی سہولت کے فروغ کے لئے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں چین اور ایس سی او ارکان، مبصر ممالک اور مذاکراتی شراکت داروں کے درمیان تجارت 890 ارب امریکی ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو چین کی مجموعی بیرونی تجارت کا تقریباً 14.4 فیصد ہے۔
چین رواں سال خزاں میں تیانجن میں ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
