امریکی ریاست کیلیفورنیا کی لاس اینجلس کاؤنٹی کےعلاقے مونروویا میں صارفین ایک سٹور پر انڈے خرید رہےہیں-(شِنہوا)
زغرب(شِنہوا)کروشیا کے معاشی تجزیہ کار آندرے گروبیسک نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کئے گئے بھاری محصولات سے امریکی صارفین کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔
کروشیائی ریڈیو ٹیلی ویژن کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وسیع پیمانے پر صارفین کو محصولات سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور یہ اقربا پرور سرمایہ کاری نظام کی ایک مثال ہے جہاں سیاسی طاقت کا استعمال مخصوص گروہوں کو استحقاق دینے کے لئے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ محصولات کا نفاذ اپنے ہی لوگوں کے خلاف پابندیوں کے نفاذ سے زیادہ کچھ نہیں ہے اور صرف غیر مسابقتی مقامی پیداوار کنندگان کو اس سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محصولات فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بنیں گے، جو وقت کے ساتھ ساتھ سب پر واضح ہو جائے گا۔
وسیع پیمانے پر مخالفت کے باوجود ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے نام نہاد اضافی محصولات کے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کئے تھے جس میں تمام درآمدات پر 10 فیصد کم از کم بنیادی ٹیرف اور کچھ تجارتی شراکت داروں پر زیادہ شرح کے ساتھ ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔
تاہم امریکی میڈیا کے مطابق محصولات کے نتائج کا خمیازہ امریکی صارفین کو بھگتنا پڑے گا کیونکہ معاشی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر معاشی بوجھ امریکی صارفین برداشت کرتے ہیں اور محصولات کے اثرات امریکی مارکیٹ میں پہلے ہی واضح ہیں۔
اس کے علاوہ کروشیا کے معاشی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ امریکی محصولات سے عالمی افراط زر اور یہاں تک کہ کساد بازاری سمیت غیر یقینی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔
