اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچھتوں پر کاشتکاری نے مصری علاقے کی مشکلات کو خوشحالی میں بدل...

چھتوں پر کاشتکاری نے مصری علاقے کی مشکلات کو خوشحالی میں بدل دیا

قاہرہ کے شمال میں واقع بحیرہ گورنریٹ کا ناگا عاون گاؤں، جو کبھی مشکلات میں گھرا تھا، اب چھتوں پر جدید زراعت کے ذریعے خودکفیل اور خوشحال ہو چکا ہے۔

یہ منصوبہ 45 سالہ رگاب رابیع کی قیادت میں جاری ہے، جنہوں نے 10 سال قبل اس انقلابی تصور کو متعارف کرایا تھا۔ سابق ماہی گیر رابیع، ایک چینی کسان کی ویڈیو سے متاثر ہوئے، جس میں وہ اپنی چھت پر فصلیں اگا رہا تھا۔ یہ ویڈیو ان کے لیے ایک نئی امید لے کر آئی اور انہوں نے مقامی سطح پر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے طریقے تلاش کیے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ1(عربی): رگاب رابیع، گاوں کےرہائشی

’’چھتوں پر زراعت نے ہمارے علاقے کی ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔ یہ  طریقہ مصر میں زرعی ترقی کےمستقبل کی نمائندگی کرتا ہے۔ جن لوگوں کے پاس کاشت کے لئے زمینیں نہیں وہ اپنی چھتوں کا استعمال کرکے اسے خاندان کی آمدنی کا ذریعہ بناتے ہیں۔ بعض لوگوں نے اپنی چھتوں کی مرمت اور کاشت کاری شروع کرنے کے لئے قرضے بھی لئے ہیں۔

اس اقدام  سے انہیں مرمتی اخراجات ادا کرنے اور ہائیڈرو پونک یونٹس(پانی سے زراعت)کے خرچے پورے کرنے میں  مدد ملی ہے ۔  اس کے ساتھ لوگوں کو پودوں کی فروخت سےبھی آمدنی حاصل ہوئی ہے۔‘‘

ناگا عاون گاوں کے رہائشی آج چھتوں پر زراعت  سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

رابیع کے مطابق، اس منصوبے سے گاوں میں بے روزگاری میں 95 فیصد تک کی کمی آنے کے ساتھ لوگوں کا معیار زندگی بھی بلند ہوا ہے۔ لوگ اب بہتر رہائشی سہولیات، لباس اور خوراک سے مستفید ہو رہے ہیں۔

50 سالہ رہائشی و سابق الیکٹریشن خالد گوویدا نے رابیع سے متاثر ہو کر چھتوں پر زراعت شروع کی اس میں وہ کامیاب ہوئے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ2(عربی): خالد گوویدا، گاوں کے رہائشی

’’بیجوں کی فروخت سے ہمارا منافع حاصل ہوتا ہے جس سے ہم اپنے ساتھ کام کرنے والے نوجوانوں کی تنخواہیں ادا کرتے ہیں۔ ہم موسم گرما اور سرما کی مختلف قسم کی فصلیں اگاتے ہیں، جن میں پھلیاں، اسٹرابیری، پیاز، سلاد پتہ اور بند گوبھی شامل ہیں۔‘‘

قاہرہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!