صوبے فوجیان کے شہر سان منگ میں عملے کی کارکن ایک خاتون کو طبی بیمہ سے متعلق آگاہ کررہی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین میں 90 فیصد سے زائد دیہی طبی ادارے میں خدمات بنیادی طبی بیمہ کے تحت فراہم کی جارہی ہیں۔
قومی صحت کمیشن کے سربراہ لے ہائی چھاؤ نے چین کے قومی مقننہ کے جاری سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک بھر میں 6 لاکھ سے زائد طبی ادارے نچلی سطح پر قصبوں، کمیونیٹز اور دیہات میں قائم ہیں جن میں 50 لاکھ سے زائد طبی کارکن خدمات انجام دے رہے ہیں۔
لے کے مطابق گزشتہ 2 برس کے دوران وزارت خزانہ نے وسطی اور مغربی خطوں میں قصبوں کی سطح کے ان صحت مراکز میں طبی سازوسامان کو بہتر بنانے کے لئے تقریباً 90 کروڑ یوآن(تقریباً 12 کروڑ 86 لاکھ امریکی ڈالر) خرچ کئے۔
لے نے کہا کہ چین مستقبل میں نچلی سطح پر طبی خدمات بہتر بنانے سے متعلق کوششیں تیز کرے گا۔
لے کے مطابق 2027 تک کاؤنٹی کی حدود میں واقع کاؤنٹی،قصبوں اور دیہات کے طبی وسائل اور خدمات کو یکجا کرکے مزید معیاری طبی خدمات لوگوں کی ان کی دہلیز پر مہیا کی جائیں گی۔
