چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر چھنگ دو میں یونیورسٹی آف الیکٹرانک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنہ (یو ای ایس ٹی سی)کے روبوٹکس ریسرچ سینٹر کے ایک سائنسی محقق ایک ایکزو اسکیلٹن روبوٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔(شِنہوا)
جینان (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے سب سے زیادہ مشہور پہاڑ تھائی میں رواں سال کے موسم بہار تہوار کے دوران ایک جدید ایکزو اسکیلٹن روبوٹ متعارف کرایا گیا ہے۔
یہ پہنے جانے کے قابل آلہ چڑھائی میں مدد دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ خاص طور پر بزرگوں اور معذور سیاحوں کے لیے پہاڑ تھائی کی مشکل چڑھائی کو زیادہ قابل رسائی اور خوشگوار بنانے کی صلاحیت کی وجہ سے توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
جینان کے صوبائی دارالحکومت سے 68 سالہ سیاح لی چھنگ دے نے اس آلے کو آزمانے کے بعد کہاکہ یہ واقعی کام کرتا ہے، اسے پہنے جانے کے بعد مجھے اپنی ٹانگوں میں درد محسوس نہیں ہوا۔ ایسا لگا جیسے کوئی مجھے اوپر کی طرف کھینچ رہا ہو۔
صرف 1.8 کلوگرام وزنی ایکزو اسکیلٹن تھائی شان کلچرل ٹورازم گروپ (ٹی سی ٹی جی)اور شین زین میں قائم ہائی- ٹیک کمپنی کن چھنگ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ آلہ پہننے والے کی کمر اور ٹانگوں کے گرد لپٹ جاتا ہے۔ مصنوعی ذہانت سے چلنے والا یہ آلہ پہننے والے کی رفتار اور حرکت کو محسوس کرتا ہے اور تھکاوٹ اور جوڑوں پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے ہم آہنگ مدد فراہم کرتا ہے۔
آزمائشی آپریشنز کے لیے 10 یونٹس کرایہ پر دینے کے ساتھ یہ آلہ 29 جنوری کو شروع کیا گیا اور اس آلہ نےتعطیلات کے دوران خوبصورت علاقے میں 200 سے زیادہ صارفین کو 60 یوآن (تقریباً 8.37 امریکی ڈالر) سے 80 یوآن فی استعمال کے لیے راغب کیا اور یہ 4 فروری تک جاری رہا۔
آلہ کرایہ پر لینے والوں میں نصف بزرگ افراد تھے۔
