اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانگورنر خیبرپختونخوا نے صوبائی حکومت کا ملازمین کی برطرفی کا قانون مسترد...

گورنر خیبرپختونخوا نے صوبائی حکومت کا ملازمین کی برطرفی کا قانون مسترد کر دیا

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کی جانب سے منظوری کے لیے بھیجا گیا ملازمین کی برطرفی کا قانون مسترد کر دیا۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کی جانب سے ارسال کیا گیا بل واپس بجھواتے ہوئے اس میں مزید ترامیم کی ایڈوائس دے دی۔

گورنر فیصل کنڈی نے بل واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی کیے گئے ملازمین کو بل سے نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کرنا آئین کے آرٹیکل اے 10 کی خلاف ورزی ہے، ماضی میں کی گئی قانونی بھرتیوں کو کالعدم قرار دینا غیر آئینی ہے۔

گورنر کی جانب سے کہا گیا ہے صوبائی حکومت بل پر نظرثانی کرے، ورنہ عدالتوں میں اس قانون کو چیلنج کیا جاسکتا ہے، گورنر نے غیرقانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی ہے۔

واضح رہے کہ 26 دسمبر 2024 کو گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ’یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024‘ بھی اعتراض لگا کر صوبائی حکومت کو واپس بھیج دیا تھا۔

اس بل کو دسمبر 2024 میں ہی کابینہ سے منظور کیے جانے کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی نے پاس کیا تھا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے اعتراض کیا تھا کہ مجوزہ ترامیم منی بل کے آرٹیکل 115(1) میں نہیں آتی، ترمیمی بل میں ٹیکسیشن، صوبائی فنڈز لینے اور دینے کے عمل کی کوئی وضاحت نہیں، منی بل لانے کے لیے پارلیمانی پارٹی کے ممبران کی رائے نہیں لی گئی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!