کمبوڈیا کے سیہانوک ویل میں کمبوڈین وزیراعظم ہن مانیٹ (درمیان ، سامنے) سیہانوک ویل خود مختار بندرگاہ میں ربن کاٹ کر اضافی کنٹینر ٹرمینل کا افتتاح کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
نوم پن(شِنہوا)چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) میں 10 سال سے زائد عر صہ قبل شمولیت کمبوڈین حکومت کا درست فیصلہ تھا، اس عالمی منصوبے نے کمبوڈیا کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے عظیم فوائد فراہم کیے ہیں۔
ایک ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے کمبوڈیا کو اپنی ترقی بالخصوص بنیادی شہری سہولیات اور رابطے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لئے سرمائے کی کمی کے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جو طویل مدت میں ملک کی اقتصادی و تجارتی ترقی کی حمایت کرنے کے لیے کلیدی عناصر ہیں۔
بی آر آئی نے کمبوڈیا کو اس خلا کو پر کرنے میں مدد فراہم کی ہے، اس کے منصوبوں نے سڑکوں، پلوں اور ہوائی اڈوں جیسی ضروری بنیادی شہری سہولیات کی تعمیر میں مدد کی ہے جو جنوب مشرقی ایشیائی ملک کی اقتصادی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے حامل ہیں۔
بی آر آئی کے نوم پن۔سیہانوک ویل ایکسپریس وے، سیہانوک ویل خصوصی اقتصادی زون اور سیم ریپ انگ کور انٹرنیشنل ائیر پورٹ جیسے نمایاں منصوبے کمبوڈیا کے قومی فخر کی علامت بن چکے ہیں اور اس کے لیے تزویراتی اہمیت کے حامل ہیں۔
یہ سنگ میل منصوبے رابطے، تجارت اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں جس کے ذریعے کمبوڈیا کے لیے طویل مدتی اقتصادی فوائد پیدا ہو رہے ہیں۔
