اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینمعروف چینی ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو نے گمنامی سے شہرت کا...

معروف چینی ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو نے گمنامی سے شہرت کا سفر کیسے طے کیا

ہیڈ لائن:

معروف چینی  ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو نے  گمنامی سے شہرت کا سفر کیسے طے کیا

جھلکیاں:

معروف چینی  ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو، نے  گمنامی سے شہرت کا سفر کیسے طے کیاہے ؟ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ پرتھ کے آر اے سی ارینا کے مختلف مناظر

2۔ چین کی ٹینس ٹیم اور گاؤ ژن یو کے مختلف مناظر

3۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): گاؤ ژن یو، چینی ٹینس کھلاڑی

4۔ چین کی ٹینس  کھلاڑیوں کی مختلف تصاویر

5۔ چین کے تماشائیوں جوش و جذبے کے مختلف مناظر

6۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): گاؤ ژن یو، چینی ٹینس کھلاڑی

7۔ گاؤ اور برازیل کی بیٹریز ہیڈڈ مایا کی مختلف تصاویر

8۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): گاؤ ژن یو، چینی ٹینس کھلاڑی

9۔ چینی ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو کی مختلف تصاویر

10۔ ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): گاؤ ژن یو، چینی ٹینس کھلاڑی

11۔ چینی ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو کی مختلف تصاویر

تفصیلی خبر:

یونائیٹڈ کپ میں شاندار کامیابی کے بعد چین کی خاتون ٹینس کھلاڑی گاؤ ژن یو  نے آسٹریلین اوپن کے لئے کوالیفائی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ 27 سالہ گاؤ نے پرتھ کے آر اے سی ارینا میں برازیل کی بیٹریز ہیڈڈ مایا اور جرمنی کی لورا سیگ مند کو  اپ سیٹ شکست دینے کے بعد چین کو مخلوط ٹیم ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنلز تک پہنچا دیا ہے۔

چین کی 5 ویں نمبر کی کھلاڑی زینگ چھن وین کے آرام کو ترجیح  دینےکے بعد آسٹریلین اوپن کے لئے کوالیفائی کرنے کی چین کی امیدوں کو دھچکا  لگا  تھا۔ ژینگ کا دستبردار ہونا اس بات کا سبب بنا کہ گاؤ، جنہوں نے گزشتہ ستمبر میں اپنا پہلا ٹور میچ جیتا تھا، اچانک ٹینس کے عالمی منظرنامے پر ایک اہم مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔

175 ویں رینک کی حامل گاؤ ، پرتھ پہنچنے پر سب سے پہلے چین کی ٹیم میں متبادل کھلاڑی کے طور پر شامل ہوئیں۔ انہوں نے یونائیٹڈ کپ کے قواعد کو نہ سمجھتے ہوئے بھی ابتدا میں بہترین کھیل پیش کیا۔ اس منفرد ایونٹ کے دوران ممالک کے مقابلوں میں مردوں اور خواتین کے سنگلز میچز کے بعد مکسڈ ڈبلز کی مسابقت ہوتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): گاؤ ژن یو، چین کی ٹینس کھلاڑی

’’میچ سے پہلے مجھے واقعی بہت گھبراہٹ ہو رہی تھی۔ یہ دراصل میرے لئے چین کے لئے پہلے بڑےایونٹ میں شرکت کا موقع تھا۔ یہاں پرتھ میں آنا صرف اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے لئے نہیں تھا، بلکہ مجھے یہاں اپنی قابلیت کو  ثابت کرنا بھی تھا۔ میں محسوس کرتی ہوں کہ میں نے بھرپور کوشش کی۔ خود کو اور اپنے ملک کو مایوس نہیں ہونے دیا۔ کم از کم، میں اس طرح دیکھتی ہوں۔‘‘

گاؤ نے زبردست انداز میں کھیلتے ہوئے ہیڈڈ مایا، کو 3 گھنٹے اور 22 منٹ کے سنسنی خیز میچ میں 7-5، 4-6، 5-7 سے شکست دی۔ یہ ٹورنامنٹ کی تاریخ کا طویل ترین خواتین سنگلز میچ تھا۔گاؤ نے اپنی بائیں ران پر بھاری پٹی باندھ کر اپنے کیریئر کی سب سے بڑی فتح حاصل کی۔ انہوں نے ٹاپ 50 رینک والی کھلاڑی کے خلاف اپنا پہلا میچ جیتا ۔

گاؤ کا اعتماد بلند تھا۔ وہ اپنی شاندار کارکردگی برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں۔ اس طرح انہوں نے 2 گھنٹے اور 17 منٹ کےمیچ میں 80ویں رینک کی سیگیمُند کو 1-6، 6-3، 3-6 سے شکست دی۔دوسرے سیٹ میں مشکل کا سامنا کرنے کے بعد کھیل کے دوران گاؤ ، تازہ دم ہو کر سامنے آئیں۔ اس موقع پر  گاؤ نے سیگ مند کو مکمل طور پر شکست دے دی۔ چین کی نئی ٹینس اسٹار  اس جرات مندانہ فتح پر خوشی سے جھوم گئیں اور دونوں ہاتھ فضا میں بلند کئے۔

بدقسمتی سے کھیل میں زیادہ محنت ان کی صحت پر اثر انداز ہو گئی۔ اسی وجہ سے انہیں امریکہ کے خلاف چین کے کوارٹر فائنل اور دنیا کی نمبر 3 کھلاڑی کوکو گاف، کے ساتھ میچ سے دستبردار ہونا پڑا۔گاؤ کو 15 ہزار نشستوں والے آر اے سی ایرینا میں موجود چینی شائقین کی بڑی تعداد نے خوب داد دی۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): گاؤ ژن یو، چین کی ٹینس کھلاڑی

’’ شروع میں مجھے لگا تھا کہ زیادہ لوگ نہیں آئیں گے۔ میں نے سوچا کہ چونکہ ژینگ چھن وین نہیں آ رہی ہیں، تو شاید زیادہ لوگ نہیں آئیں گے۔ لیکن جیسے جیسے میچ آگے بڑھا، بڑی تعداد میں لوگ پہنچنا شروع ہو گئے۔ مجھے ایسا لگا جیسے میں اپنے وطن چین میں کھیل رہی ہوں۔ آخر وقت تک صورتحال میں کوئی خاص فرق نہ آیا۔ مجھے محسوس ہوا کہ مجھےاب ان شائقین کی توقعات پر پورا اترنا ہو گا جو میری حمایت میں یہاں آئے تھے۔ اتنے سارے لوگ میرے لئے جوش و خروش کے ساتھ نعرے لگا رہے تھے۔ چاہے حالات کتنے ہی مشکل ہوں میں جانتی تھی کہ مجھے کوشش کو جاری رکھنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ  مجھے محسوس ہوا کہ میچ ہار نے کا اب میرے پاس کوئی جواز نہیں۔‘‘

گاؤ ایک وقت میں انتہائی قابل کھلاڑی تھیں۔ انہوں نے جونیئر مقابلوں میں کامیابیاں سمیٹیں۔ وہ 19 سال کی عمر میں پیشہ ورانہ درجہ بندی میں 180 تک پہنچ گئیں۔ اس کے بعد ہی انہیں چین کی بہترین کھلاڑیوں میں شامل قرار دیا  گیا۔ تاہم چوٹیں آنے اور کورٹ کے باہر کے کچھ مسائل کی وجہ سے ان کا کیریئر تنزلی کا شکار ہوا۔

پرتھ میں حوصلہ افزا کارکردگی کے باعث گاؤ، مداحوں کا دل جیت چکی ہیں۔ اب وہ اچانک ملنے والی شہرت کو سنبھالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔اپنی صلاحیت کا ادراک کرتے ہوئے گاؤ نے خواتین کی درجہ بندی میں ٹاپ 100 تک پہنچنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ اس وقت گاؤ کا فوری مقصد آئندہ آسٹریلین اوپن کے لئے کوالیفائی کرنا اور گرینڈ سلام ایونٹ کی جگمگاتی روشنیوں میں کھیلنے کےخواب کو حقیقت کا رنگ دینا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): گاؤ ژن یو، چین کی ٹینس کھلاڑی

’’ یونائیٹڈ کپ نے مجھے بہترین کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے اور ان کے ساتھ میچ کھیلنے کا کا شاندار موقع فراہم کیا ہے۔ آئندہ کیا ہوگا، اس کے بارے میں میں صرف اتنا کہہ سکتی ہوں کہ میں قدم بہ قدم آگے بڑھوں گی۔ میں خود کو ہمیشہ یہی احساس دلاتی ہوں کہ مجھے اسی پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی جو میرے لئے ضروری ہے۔ مجھے اپنی کامیابیوں پر غرور بھی نہیں کرنا چاہئے۔ میں نے ایک میچ میں ٹاپ 20 کھلاڑی کو شکست دی تھی لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ اگلا میچ بھی میں ہی جیت جاؤں گی۔ اس بارے میں کوئی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ اس لئے میں دعووں کے بجائے کارکردگی پر توجہ دینا چاہوں گی اور مدمقابل کے خلاف پوری طاقت سے لڑوں گی۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): گاؤ ژن یو، چین کی ٹینس کھلاڑی

’’ میں واقعی سوشل میڈیا اور اس جیسی چیزوں پر زیادہ توجہ نہیں دینا چاہتی۔ مجھے یہی لگتا ہے کہ جو کام مجھے کرنا ہے وہ بذات خود ہی کافی مشکل ہے ۔ بعض پہلوؤں سے تو یہ کام مشکلات سے بھرپور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں ان چیزوں کے بارے میں سوچنا ہی نہیں چاہتی۔ میں صرف موجودہ لمحے پر توجہ دینا چاہتی ہوں۔ اپنی کارکردگی بہتر بنانا چاہتی ہوں اور جہاں تک ممکن ہو، آگے بڑھنا چاہتی ہوں۔‘‘

پرتھ، آسٹریلیا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!