وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گورننس ناکامی ہو تو گورنر راج ہی واحد راستہ ہے، عوام نے فوج مخالف بیانیہ مسترد کردیا، پشاور جلسہ بری طرح ناکام ہوا، چینی بحران نہیں، قیمتیں مستحکم ہیں، حکومتی کریک ڈائون سے ذخیرہ اندوزی ختم ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا کہ گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب حکومت اپنے کام نہ کر رہی ہو، صوبائی حکومت امن وامان، انسداد دہشت گردی میں ناکام اور گورننس ایشو ہوں تو گورنر راج ہی آپشن ہے، جب گورنر راج لگایا جائے گا تو اس کا جواز بھی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے فوج مخالف بیانیہ کو مسترد کردیا ہے، لوگوں نے پشاور جلسے میں شرکت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ 2019 میں پی ٹی آئی دور میں رپورٹ آئی چینی کم ہے، ایکسپورٹ نہ کی جائے، ہم نے جب چینی ایکسپورٹ کی تو وافر مقدار میں تھی، حکومت ڈی ریگولیشن کی طرف جا رہی ہے، وزیراعظم نے چینی کے ذخیرہ اندوزں کیخلاف کریک ڈائون کروایا، اب ملز سے نکلنے والی چینی کی ایک بوری پر کیو آر کوڈ درج ہے، اسے ٹریس کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور چینی کی قیمتوں میں استحکام بھی آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں سفارش ختم کردی گئی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سروے میں 66فیصد لوگوں نے کہا کہ کسی کام کیلئے رشوت نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تحت ریفارم اور فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے معاشی استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف نے ہمارے ریفارم سٹرکچر کی تعریف کی ہے۔




