اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلشامی حکومت کا اچانک گرنا دور رس اثرات کا حامل

شامی حکومت کا اچانک گرنا دور رس اثرات کا حامل

شام ، دمشق میں ایک دھماکے کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے  دیکھے جا سکتے ہیں۔(شِنہوا)

دمشق/قاہرہ (شِنہوا) شام کے صدر بشار الاسد نے استعفیٰ دے دیا اور  وہ پناہ کے لیے روس  پہنچ چکے ہیں۔

اتوار کو عسکری پسند گروپوں کی وسیع کارروائی کے بعد  ان کی حکومت ختم ہوگئی تھی ۔حیات تحریر الشام(ایچ ٹی ایس) کی قیادت میں ان گروپوں نے27 نومبر سے  شام  کے شمالی علاقے میں ایک بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا اور اس کے بعد انہوں نے حکومت کے زیرانتظام علاقوں سے ہوتے ہوئے جنوب کی سمت  پیش قدمی کی اور 12 دنوں میں دارالحکومت دمشق پر کنٹرول حاصل کرلیا۔

اسد حکومت کا گرنا تقریباً14 سالہ  طویل شامی خانہ جنگی کا حیران کن اختتام تھا جو نہ صرف اس جنگ زدہ ملک بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کے لیے بھی غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔

اگرچہ 2011 سے شامی حکومت اور شدت پسند گروپوں کے درمیان خونریز تصادم جاری تھا۔ 2020 تک بڑے پیمانے پر فوجی جھڑپوں میں کمی آئی تھی تاہم حالیہ حملے نے حکومت کو تیزی سے گھیرے میں لے لیا جس کی رفتار غیرمعمولی تھی۔

چند دنوں میں ان گروپوں نے شمال مغربی صوبوں حلب اور ادلب میں اہم علاقےپر کنٹرول حاصل کرنے بعد مرکزی صوبہ حمہ کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔

فیصلہ کن لمحہ اتوار کو علی الصبح آیا۔ صبح سویرے مختصر لیکن شدید لڑائی کے بعد جنگجوؤں نے دمشق کے شمال میں تقریباً 160 کلومیٹر دور ایک اہم شہر اور تزویراتی علاقے حمص پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا اور اس کے ساتھ ہی دمشق اور الاسد کی  علوی برادری کے ساحلی مضبوط گڑھ کے درمیان رابطے منقطع ہوگیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!