یی وو کے بین الاقوامی تجارتی مرکز میں قائم ایک روبوٹکس اسٹور پر جدید چینی روبوٹس مختلف ممالک سے آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔چین کے اس شہر کو دنیا کا "سپر مارکیٹ شہر” بھی کہا جاتا ہے جو اپنی جدید ٹیکنالوجی مصنوعات سے مہمانوں کو متاثر کر رہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): لی جون، ریٹیلر، یی وو
"پہلے ہمارے روبوٹس صرف سادہ بات چیت کر سکتے تھے لیکن رواں برس ہم نے انہیں ایسے دید لینگویج ماڈلز سے اپ گریڈ کیا ہے جو گہری سوچ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اب یہ زیادہ بامعنی گفتگو کر سکتے ہیں اور ٹیکنالوجی کے شوقین افراد میں خاصے مقبول ہیں۔ صرف ایک ماہ میں ہم نے سینکڑوں یونٹس فروخت کئے جو بہترین کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔”
جدت، پیداوار کے اعلیٰ معیار اور سازگار حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں چین کی جدید ترین مصنوعات بتدریج عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔
اپریل میں ریاستی ٹیکسیشن انتظامیہ (ایس ٹی اے) نے غیر ملکی سیاحوں کے لئے ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (وی اےٹی) کی واپسی کے نظام کو ملک گیر سطح پر اپ گریڈ کرنے کا آغاز کیا۔
اس آسان بنائے گئے طریقہ کارنے مزید غیر ملکی سیاحوں کو چین میں خریداری کی ترغیب دی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): سیاح، الجزائر، یی وو
"میں نے اپنی بہن اور بھائی کے لئے خریداری کی ہے۔ یہاں معیار بھی اچھا ہے اور قیمت بھی مناسب۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): ہوانگ چیان، اہلکار، یی وو ٹیکسیشن بیورو
"فی الحال ہم منظوری کے عمل کو تیز کر رہے ہیں اور رہنمائی کو مضبوط بنا رہے ہیں۔ ساتھ ہی تاجروں کو پالیسیوں اور عملی امور پر مزید تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ اس سے غیر ملکی سیاح زیادہ براہِ راست انداز میں پالیسیوں کو سمجھ سکتے ہیں اور سہولت کے ساتھ ان کے فوائد سے مستفید ہو سکتے ہیں۔”
چین کے مشرقی حصے میں واقع ٹیکنالوجی مرکز ہانگ ژو اس معاملے میں ایک قدم اور آگے ہے۔
یہ چین کا پہلا شہر بن گیا ہے جہاں غیر ملکی سیاح الی پے انٹرنیشنل کے ذریعے ٹیکس ریفنڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ یہاں صرف نقدی والے نظام کی جگہ سیاحوں کو براہِ راست واپسی کے لیے کیو آر کوڈ اسکین کرنے کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): اینڈریا، سیاح، میکسیکو
"مجھے ہانگ ژو بہت پسند آیا۔ یہ ایک خوبصورت شہر ہے جس میں شاعرانہ کشش بھی ہے اور جدید ترین ٹیکنالوجی بھی۔ اب الی پے کی ایپ استعمال کریں تو آپ ایک نئی سہولت کے ذریعے فوری طور پر اپنا ریفنڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ میں نے مختلف ممالک کا سفر کیا ہے اور یہ سروس استعمال کی ہے۔ یہ سب سے آسان اور تیز طریقہ ہے۔”
اسی دوران شہر میں ٹیکنالوجی کی جدت کو تسلسل سے فروغ دیا جا رہا ہے۔
جون میں ہانگ ژو نے "ژی جیانگ ٹریول” کے نام سے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک سیاحتی سروس پلیٹ فارم شروع کیا ہے جو غیر ملکی سیاحوں کو فوری ترجمہ، سفری منصوبے کی تخصیص اور مقامی نوعیت کی تجاویز فراہم کرتا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): مائیکل مرٹن، چیف ایگزیکٹو آفیسر، اے ٹی اینڈ ایس اے جی
"چین اب دنیا کے لئے صرف ایک سپلائر نہیں رہا بلکہ عالمی سطح پر ایک موجد اور جدت طراز بن چکا ہے۔
اس مقام سے بہت سی جدتیں سامنے آ رہی ہیں۔ یہ مصنوعات صرف آج کی دنیا کے لئے ہی نہیں بلکہ ان میں آنے والے کل کے لئے بھی بے شمار خیالات اور نئی ایجادات شامل ہیں۔”
ہانگ ژو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
یی وو میں جدید روبوٹس سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئے
چین کا یہ شہر دنیا کا "سپر مارکیٹ شہر” کہلاتا ہے
یہاں گہری سوچ رکھنے والے روبوٹس بہت مقبول ہیں
صرف ایک ماہ میں سینکڑوں روبوٹس فروخت ہوئے ہیں
انتظامیہ نے ٹیکس ریفنڈ کا نظام ملک گیر سطح پر اپ گریڈ کیا ہے
سیاح یہاں کی اشیا کےمعیار اور قیمت سے مطمئن ہیں
ہانگ ژو میں غیر ملکی سیاحوں کو فوری ترجمہ سمیت جدید سہولیات دی گئی ہیں
چین دنیا کے لئے محض سپلائر نہیں بلکہ جدت طراز موجد بن چکا ہے
