کراچی: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی،تحقیق و ترقی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے، آئندہ سال کیلئے زرعی برآمدات کا ہدف 7 ارب ڈالر ہونا چاہئے جو مشکل ضرور ناممکن نہیں،دیہی علاقوں کی ترقی سے ملک ترقی کرے گا، برآمد کنندگان اور کاشتکاروں کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے، کسانوں کو قرضوں کی فراہمی سے پیداوار میں اضافہ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں دوسری عالمی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر ارشد ندیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 40 سال بعد پاکستان نے طلائی تمغہ حاصل کیا، یہ ہمارے لئے انتہائی اہم لمحہ اور بڑا اعزاز ہے، ارشد ندیم کی کامیابی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں،تاریخی کارنے سے ملک کا سر فخر سے بلند ہوا،کامیابی سے ہمیں ایک امید اور حوصلہ ملا ہے،اب ہمیں کرکٹ اور ہاکی سمیت دیگر کھیلوں میں بھی کامیابیاں حاصل کرنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زندگی چیلنجوں سے بھرپور ہے لیکن اگر ہم ہمت کریں تو کچھ بھی ناممکن نہیں، ارشد ندیم کا پاکستان آمد پر شاندار استقبال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زرعی مصنوعات کی برآمدات 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، برآمدات کے اضافے پر برآمد کنندگان اور متعلقہ حکام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،آئندہ سال کیلئے زرعی برآمدات کا ہدف 7ارب ڈالر ہونا چاہئے، یہ ہدف مشکل ضرور مگر ناممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت صلاحیت ہے، ہمیں اپنی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنانا ہے،اس کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور طریقوں کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کو مل کر زرعی شعبے کی ترقی پر توجہ دینی ہوگی، زرعی ماہرین کی خدمات سے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کی طرف توجہ بڑھانے کیلئے کام کرنا ہوگا، جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے، ہمیں زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کی طرف جانا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کیلئے دیہی علاقوں میں قرضوں کی فراہمی بڑھانے کے ضرورت ہے، ہمارے دیہی علاقے ترقی کرینگے تو ملک ترقی کرے گا، چین نے زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان برآمد کنندگان اور کاشتکاروں کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے، دیہی علاقوں میں کسانوں کو قرضوں کی فراہمی سے پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی پر چلنے والے 28 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ہے، وفاقی حکومت ایک ہزار طلبا کو جدید زرعی تربیت کیلئے چین بھجوائے گی، افزائش حیوانات کے شعبے میں بھی چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب، یو اے ای، قطر، کویت اور ترکیہ کے ساتھ منفرد تعلقات ہیں، خلیجی ممالک کے ساتھ نہ صرف برآمدات، معدنیات اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں اور مشترکہ زرعی منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں، اگر ہم محنت کو شعار بنائیں تو ہر مشکل آسان ہو سکتی ہے۔
بعد ازاں وزیراعظم نے دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش کا افتتاح کیا اور مختلف سٹالز کا معائنہ کیا۔ وزیراعظم کو اسٹالز کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور انہوں نے دنیا کے مختلف ممالک سے آئے مندوبین سے ملاقات میں تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے زرعی شعبے میں بہترین کارکردگی پر برآمد کنندگان کو ایوارڈز بھی دیئے۔
