چین کے دارالحکومت بیجنگ میں گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس کے دوران مصنوعی ذہانت کے مربوط اطلاق کی ترقی کے بارے میں منعقدہ فورم میں مہمان شریک ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ نارمل یونیورسٹی (بی این یو) نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تعلیم کے لئے چین کا پہلا انڈرگریجویٹ پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد اس شعبے میں ماہر اساتذہ کی شدید کمی کو پورا کرنا ہے۔
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیلی نے بدھ کے روز بتایا کہ یہ اقدام ملک بھر کے پرائمری اور سیکنڈری سکولوں میں اے آئی تعلیم کو فروغ دینے کے حکومتی ہدایات کے عین مطابق ہے۔
2024 کے اواخر میں وزارت تعلیم نے ایک ہدایت جاری کی جس میں پرائمری اور سیکنڈری سکولوں میں اے آئی تعلیم کو آگے بڑھانے کے لئے اقدامات پر زور دیا گیا ۔
رواں سال بیجنگ کے بلدیاتی حکام نے 2025-2027 کے لئے ایک خصوصی اے آئی تعلیمی منصوبہ جاری کیا جس میں باقاعدہ تدریسی نظام اور معیاری نصاب کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔
بیجنگ نارمل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اہل اساتذہ کی کمی اور خصوصی تربیت کا فقدان بڑی رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد ایسے اساتذہ کو تربیت دینا ہے جو اے آئی کی جدید تکنیکی اور مضبوط تدریسی مہارتوں دونوں سے لیس ہوں۔
عہدیدار نے کہا کہ ہم اپنی منفرد بین الشعبہ جاتی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ ایسے ہنر مند افراد کو تیار کیا جا سکے جو ملک کی ذہین تعلیم کی طرف سٹریٹجک پیشرفت کو سہارا دے سکے ۔
