اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی لی یوان اوپیرا کی عالمی آواز بننے والے آسٹریلوی ماہر کو...

چینی لی یوان اوپیرا کی عالمی آواز بننے والے آسٹریلوی ماہر کو خراج تحسین

یونیورسٹی آف سڈنی کے پروفیسر جوش اسٹین برگ مشرقی چین کے صوبہ فوجیان کے شہر چھوان ژو کی روایتی اوپیرا کے پُرجوش سفیر کے طور پر ابھرے ہیں۔’لی یوان اوپرا‘ سے ان کی گہری عقیدت انہیں باربارچھوان ژو لے آتی ہے۔

’لی یوان اوپرا‘ چین کی قدیم ترین اوپرا روایات میں سے ایک ہے جسے 2006 میں قومی غیر مادی ثقافتی ورثے کا درجہ دیا گیا ہے

پروفیسر اسٹین برگ کی گہری دلچسپی اور مستقل وابستگی انہیں بار بار چھوان ژو لے آتی ہے، جہاں وہ اس قیمتی ثقافتی اثاثے کو نئی نسل تک پہنچانے کے لیے سرگرم ہیں۔

ساوٴنڈ بائٹ (چینی): جوش اسٹین برگ، پروفیسر، یونیورسٹی آف سڈنی

"جب میں نے ایک دہائی سے بھی پہلے چھوان ژو کا پہلا دورہ کیا، تو یہاں کی جیتی جاگتی ثقافت، لوگوں کی بے مثال مہمان نوازی اور مقامی کھانوں کے لاجواب ذائقے نے مجھے بے حد متاثر کیا۔ یہی وہ وجوہات ہیں جن کی بدولت میں بار بار یہاں آتا ہوں۔

مجھے فُوجیان چائے بہت پسند ہے اور میں اکثر چھوان ژو کی مشہور ٹیگوان یِن چائے اپنے گھر میں پیتا ہوں، جو میری اس شہر سے وابستگی کو مزید گہرا کرتی ہے۔

جب میں پہلی بار یہاں آیا، تو مقامی ثقافت نے مجھے بہت متاثر کیا، خاص طور پر لی یوان اوپرا، جو چھوان ژو کی اصل روح کی نمائندہ ہے۔ اسی لمحے سے میرا اس شہر سے ایک خاص رشتہ جُڑ گیا۔

میرا ماننا ہے کہ قیمتی چیزیں ہمیشہ ہمارے آس پاس ہی موجود ہوتی ہیں، چاہے وہ اسٹیج کی چمک ہو یا کتابوں میں چھپی دانائی۔

بطور ادب اور ڈرامہ کے استاد، میری خواہش ہے کہ چھوان ژو اور پورے چین کے لوگ اپنی روایتی ثقافت کے جوہر اور اس کی اعلیٰ اقدار کو کبھی نہ بھولیں، کیونکہ یہی ہمارا تہذیبی ورثہ نہ صرف ہماری شناخت ہے بلکہ زندگی کے معیار کو بھی نکھارتا ہے۔”

چھوان ژو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!