چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے چین کا امریکہ۔چین اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کچھ مسائل پر موقف کے عنوان سے وائٹ پیپر جاری کردیا۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے چین کا امریکہ۔چین اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کچھ مسائل پر موقف کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔
بدھ کے روز جاری کردہ وائٹ پیپر کے مطابق چینی حکومت کی یہ دستاویز چین۔امریکہ اقتصادی و تجارتی تعلقات اور متعلقہ امورسے متعلق حقائق اور اس پر چینی مئوقف کی وضاحت کرتی ہے۔
وائٹ پیپر کا اجراء ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ میں بڑھتی ہوئی یکطرفہ سوچ اور تحفظ پسندی نے دونوں ممالک کے درمیان معمول کے اقتصادی و تجارتی تعاون کو کافی حد تک متاثر کردیا ہے۔
2018 میں تجارتی کشیدگی کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ نے چینی برآمدات پر 500 ارب امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے ٹیکس عائد کرتے ہوئے چین کو روکنے اور دبانے سے متعلق پالیسیوں پر مسلسل عملدرآمد کیا ہے۔
امریکہ نے حال ہی میں چینی مصنوعات پر جامع اضافی ٹیکس عائد کیا ہے جن میں فینٹانائل مسئلے کو بہانہ بناتے ہوئے ٹیکس، اضافی ٹیکس اور موجودہ ٹیکس پر 50 فیصد اضافہ شامل ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق یہ اقدامات امریکی طرز عمل کی یکطرفہ سوچ اور جبر کو ظاہر کرتے ہیں جو مارکیٹ کی معیشت اور کثیرالجہتی کے اصولوں کے منافی ہیں۔ اس کے چین۔ امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لئے بھرپورجوابی اقدامات کئے ہیں اور وہ دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے امریکہ کے ساتھ مشاورت کے متعدد ادوار کے ساتھ ساتھ بات چیت اور مشاورت سے تنازعات حل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق چین نے ہمیشہ کہا ہے کہ چین ۔ امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات باہمی طور پر مفید اور ایک دوسرے کے لئے سود مند ہیں۔
دستاویز کے مطابق ترقی کے مختلف مراحل میں مختلف معاشی نظام رکھنے والے 2 بڑے ممالک چین اور امریکہ کا اپنے اقتصادی اور تجارتی تعاون میں اختلاف اور مزاحمت کا ہونا فطری امر ہے۔ ایسے میں ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کا احترام کرتے ہوئے بات چیت اور مشاورت سے مسائل کا مناسب حل تلاش کرنا ضروری ہے۔
