موریطانیہ میں لائیو سٹاک ڈیمانسٹریشن سینٹر کے ڈائریکٹر ژانگ ہونگ این موریطانیہ کے گاؤں ایڈینی میں ایک آزمائشی کھیت میں جنکاؤ گھاس کی افزائش کا معائنہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
نواکشوط (شِنہوا) چین کے موسم بہار تہوار کی تعطیلات کے دوران ژانگ ہونگ این اور ان کے ساتھی اپنے گھر سے دور رہتے ہوئے بھی موریطانیہ میں لائیوسٹاک ڈیمانسٹریشن سینٹر میں لگن کے ساتھ اپنے کام میں مصروف رہے۔
اس مرکز میں تقریباً 400 مویشی موجود ہیں جبکہ جنکاؤ گھاس اور الفالفا کے تجرباتی کھیتوں کو مستقل دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
موریطانیہ کے دارالحکومت نواکشوط سے ایک صحرائی سڑک ایڈینی گاؤں کی طرف جاتی ہے جہاں یہ مرکز واقع ہے۔جب آپ اندر داخل ہوتے ہیں تو سخت ریتلا منظر اچانک زندگی سے بھرپور منظر میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ ایک چوراہے کے درمیان ایک فوارہ موجود ہے جبکہ کشادہ اور ہموار سیمنٹ کی بنی سڑکیں مختلف سمتوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ مور آہستہ آہستہ چلتے ہیں اور کچھوے اپنی رفتار سے آگے بڑھتے ہیں۔
موریطانیہ کا 80 فیصد سے زیادہ علاقہ صحرا پر مشتمل ہے۔ شدید گرمی، خشک سالی، مٹی کی خراب حالت اور شدید ریت کے طوفانوں نے پودوں کی افزائش کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔ جب ژانگ 2011 میں پہلی بار موریطانیہ پہنچے تو انہوں نےاس بنجر زمین کو ایک سرسبز نخلستان میں تبدیل کرنے کاعزم کیا۔
2017 میں چین کی مدد سے لائیو سٹاک ڈیمانسٹریشن سینٹر کے لیے تکنیکی تعاون کا باقاعدہ آغاز ایڈینی میں ہوا۔ آج یہ مقام ژانگ اور ان کے 4ساتھیوں کے لیے دوسرا گھر بن چکا ہے اور موریطانیہ ان کا دوسرا وطن بن چکا ہے۔
