پیر, دسمبر 8, 2025
تازہ ترینچین میں ڈائنوسار کے قدموں کے تقریباً 20 کروڑ سال پرانے نشانات...

چین میں ڈائنوسار کے قدموں کے تقریباً 20 کروڑ سال پرانے نشانات دریافت

چھنگ دو(شِنہوا)ماہرین آثار قدیمہ نے چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان میں ایک چٹان کی دیوار پر 20 سے زائد ڈائنوسار اور دیگر ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں کے قدموں کے نشانات کی نشاندہی کی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت تقریباً 20 کروڑ سال قبل ڈائنوسار کے ابتدائی ارتقا پر نئی روشنی ڈالتی ہے۔

یہ نشانات پچھلے ماہ دوجیانگ یان شہر میں پیدل سفر کرنے والے ایک شخص کو ملے۔ چائنہ یونیورسٹی آف جیو سائنسز (بیجنگ) کے ایسوسی ایٹ پروفیسر شِنگ لی دا  کی قیادت میں ایک تحقیقی ٹیم نے ان کی اصلیت کی تصدیق کی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ دوجیانگ یان میں ڈائنوسار کے قدموں کے نشانات کی اطلاع ملی ہے۔

شِنگ نے بتایا کہ ان نشانات میں مختلف سائز کے تھیروپوڈ قدموں کے نشانات جو گوشت خور ڈائنوسار نے چھوڑے تھے، شامل ہیں۔ نیز کائرو تھیرین قسم کے نشانات بھی ملےہیں جو انسانی ہاتھ سے مشابہت رکھتے ہیں اور ان کا تعلق ابتدائی آرکوسار رینگنے والے جانوروں سے ہے۔

شِنگ نے وضاحت کی کہ اس مقام کی خصوصیت یہ ہے کہ کم از کم 4 تہوں میں قدموں کے نشانات محفوظ ہیں جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ڈائنوسار یہاں ایک طویل عرصے تک آباد رہے تھے۔

محققین کو ان نشانات کے قریب پتھریلی لکڑی  کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔ ان میں گرے ہوئے لکڑی کے تنے اور اپنی جگہ پر محفوظ کھڑے تنوں کے حصےشامل ہیں جو 20 کروڑ سال سے زیادہ پہلے کے مقامی ماحولیاتی نظام کی نوعیت کے بارے میں اضافی معلومات فراہم کرتے ہیں۔

سیچھوان میں زی گونگ ڈائنوسار میوزیم کے ایک محقق جیانگ شان نے کہا کہ یہ نیا شناخت شدہ مواد سائنسدانوں کو چین میں ڈائنوسار کی ابتدائی ارتقائی تاریخ کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!