اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلمنگولیا-چین ماحولیاتی تعاون مفید ہے، منگو لین وزیر ما حولیات

منگولیا-چین ماحولیاتی تعاون مفید ہے، منگو لین وزیر ما حولیات

منگولیا کے اولان باتور میں لوگ درخت لگا رہے ہیں۔(شِنہوا)

اولان باتور (شِنہوا) منگولیا کے وزیر برائےماحولیات وموسمیاتی تبدیلی سالدان اودونٹویہ نے کہا ہے کہ صحراؤں کے پھیلاؤ کی روک تھام، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے حوالے سے چین اور منگولیا کے درمیان تعاون نہایت مفید ہے اور فروغ پا رہا ہے۔

منگولیا کے وزیر برائے ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نے شِنہوا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ماحولیاتی اقدامات دوطرفہ ماحولیاتی تعاون کا ایک اہم حصہ ہیں اور یہ 2022 میں منگولیا اور چین کے درمیان نئے دور  میں جامع تزویراتی شراکت داری کی پیشرفت کے لیے طے کیے جانے والے مشترکہ اہداف کے مطابق ہیں۔

وزیر نے مزید  کہا کہ صحراؤں کے پھیلاؤ کی روک تھام میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر چین-منگولیا صحراؤں کے پھیلاؤ کی روک تھام اور کنٹرول تعاون مرکز قائم کیا ہے۔ پیکنگ یونیورسٹی کی  ایک تحقیقاتی ٹیم ایک جامع تکنیکی اور اقتصادی فزیبلٹی سٹڈی تیار کر رہی ہے اور ایک مشترکہ ورکنگ گروپ اس منصوبے پر تحقیق کر رہا ہے۔

اس تعاون کے حصے کے طور پر چین نے منگولیا کے ایک ارب درخت لگانے کے منصوبے کی حمایت کی ہے جس کا مقصد 2030 تک صحراؤں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کم از کم ایک ارب درخت لگانا ہے۔

چین کی بین الاقوامی ترقیاتی تعاون ایجنسی نے منگولیا کی وزارت اقتصادیات اور ترقی اور دیگر متعلقہ ادروں کے ساتھ صحراؤں کے پھیلاؤ کی روک تھام میں پیشرفت کے لئے کے لیے معاہدہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ منگولیا کے عہدیداروں اور ماحولیاتی ماہرین نے چین کا دورہ کیا تاکہ ملک کے  صحراؤں کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے تجربات سے سیکھا جاسکے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!