اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلشامی حزب اختلاف کے باغی جنگجوؤں کا دمشق میں داخل ہونے کا...

شامی حزب اختلاف کے باغی جنگجوؤں کا دمشق میں داخل ہونے کا دعویٰ

شام کے شہر دمشق کا ایک منظر ۔ (شِنہوا)

دمشق (شِنہوا) شام میں حزب اختلاف کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ باغی جنگجو اتوار کی علی الصبح شامی دارالحکومت دمشق میں داخل ہوگئے ہیں۔

برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق سینکڑوں سرکاری فوجیوں کو دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے واپس جانے کا حکم دیا گیا تھا اور انہیں اپنی فوجی وردی اتارتے اور  غیر عسکری لباس پہنتے ہوئے دیکھا گیا۔

متعدد ذرائع ابلاغ نے باغیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد نے ملک چھوڑدیا ہے۔ شامی ایوان صدر نے ہفتہ کے روز  کہا تھا کہ الاسد اب بھی دارالحکومت میں اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں۔

شِنہوا کے دمشق میں نامہ نگاروں نے دیکھا کہ بڑی تعداد میں کاروں کے دارالحکومت سے باہر جانے کی وجہ سے سڑکوں پر رش ہے اور شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

شامی وزیراعظم محمد غازی جلالی نے باغیوں کے دمشق میں داخل ہونے کے دعوے کے فوراً بعد فیس بک پر جاری کی جانے والی تقریر میں کہا کہ وہ عوام کی منتخب کردہ کسی بھی قیادت کے ساتھ "تعاون” کرنے کو تیار ہیں اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ عوامی سہولیات کی توڑ پھوڑ نہ کریں۔

حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) باغی گروپ کے رہنما ابو محمد الجولانی نے گروپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری ایک بیان میں اپنے جنگجوؤں کو سرکاری اداروں کے پاس جانے سے منع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک ملک کے وزیراعظم کی زیرنگرانی رہیں گے جب تک انہیں باضابطہ طور پر  تمام معاملات حوالے نہیں کرد ئیے جاتے۔

انہوں نے اپنے جنگجوؤں کو ہوائی فائرنگ کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

اتوار کو شامی حزب اختلاف کی افواج نے سرکاری ٹی وی چینلز پر قبضہ کر کے سقوط دمشق اور الاسد حکومت کے خاتمے کا اعلان کیا۔

فوجی وردی میں ملبوس ایک شخص نے مسلح جنگجوؤں کی موجودگی میں نشر اس بیان کو پہلا بیان قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ باغیوں کے یونٹس نے دمشق پر قبضہ کرلیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!