اتوار, نومبر 9, 2025
تازہ ترینعالمی فورم نے ڈیجیٹل انٹیلی جنس کو مشترکہ ترقی کا بنیادی محرک...

عالمی فورم نے ڈیجیٹل انٹیلی جنس کو مشترکہ ترقی کا بنیادی محرک قرار دیا

بیجنگ(شِنہوا)عالمی ماہرین اور سکالرز بیجنگ میں ایک فورم میں شریک ہوئے جس کا مقصد ڈیجیٹل انٹیلی جنس کے کردار کو انسان کی مشترکہ خوشحالی کے کلیدی محرک کے طور پر جانچنا تھا۔

چین کی پیکنگ یونیورسٹی (پی کے یو) کے صدر گونگ چھی ہوانگ نے 2025 بیجنگ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں تکنیکی اختراعات اور ذہین تخلیقات کو تہذیبوں کے درمیان تبادلے کو فروغ دینے کے لئے استعمال ہونا چاہیے۔

گونگ نے کہا کہ ہمیں آج پہلے سے کہیں زیادہ سرحد پار تعاون کی قدر کی تصدیق کرنے اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے ٹیکنالوجی کو دنیا بھر کے لوگوں کی مشترکہ خوشحالی کے لئے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

3 روزہ فورم کا موضوع "ڈیجیٹل انٹیلی جنس کے دور میں تہذیبی ہم آہنگی” ہے جس میں 36 سے زائد ممالک اور خطوں کے 400 سے زیادہ ماہرین اور سکالرز شریک ہیں۔

فورم کے دوران 16 ذیلی نشستیں منعقد ہوں گی جن میں عالمی نظم و نسق، سماجی ترقی، صنعتی تبدیلی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ڈیجیٹل انٹیلی جنس خصوصاً مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے اثرات پر بات چیت کی جائے گی۔

عالمی اے آئی مسابقت کے چیلنجز کے بارے میں ماہرین نے زیادہ امید کا اظہار کیا۔ جمہوریہ کوریا کے سابق وزیر خارجہ پارک جن نے کہا کہ مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز میں کثیرجہتی تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دانشمندی سے استعمال کیا جائے تو اے آئی مسابقت کم کرنے اور اعتماد کو مضبوط کرنے کے لئے تخلیقی حل پیش کر سکتا ہے۔

پارک نے ڈیجیٹل انٹیلی جنس کے فروغ میں چین کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ ان کے مطابق چین کے پاس بہترین باصلاحیت افراد، وافر ڈیٹا وسائل اور متحرک مارکیٹ ہے جو اسے ایک کلیدی عالمی کردار عطا کرتی ہے۔

حالیہ برسوں میں چین نے قومی ترقی کے لئے ڈیجیٹل انٹیلی جنس کو نہایت اہمیت دی ہے۔ گزشتہ ماہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی قیادت نے ملک کے 15ویں 5 سالہ منصوبے (2026-2030) کی سفارشات میں ڈیجیٹل اور ذہین ٹیکنالوجیز کی ترقی میں تیزی اور ڈیجیٹل چائنہ انیشی ایٹو پر پیشرفت کو شامل کیا۔

پیکنگ یونیورسٹی، بیجنگ میونسپل ایجوکیشن کمیشن اور چھے انسٹیٹیوٹ فار ایڈوانسڈ سٹڈیز کے اشتراک سے منعقد ہونے والا یہ سالانہ فورم 2004 سے اب تک 80 سے زائد ممالک اور خطوں کے 7 ہزار سے زیادہ مہمانوں اور سکالرز کو اپنی جانب متوجہ کر چکا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!