اتوار, نومبر 9, 2025
تازہ ترینگہرے سمندر کی تحقیق کے لئے مصنوعی ذہانت کا نیا آلہ فعال،...

گہرے سمندر کی تحقیق کے لئے مصنوعی ذہانت کا نیا آلہ فعال، عالمی استعمال کے لئے تیار

بیجنگ(شِنہوا) چینی سائنس دانوں کی قیادت میں ایک مشترکہ ٹیم نے گہرے سمندر کی تحقیق کے لئے تیار کردہ اے آئی ماڈل اس ہفتے ایک بڑے بین الاقوامی سائنسی منصوبے کے طور پر متعارف کرایا ہے جس سے عالمی سطح پر گہرے سمندری علوم اور ان کے نظم و نسق کی سمجھ میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

ڈیپتھ-جی پی ٹی نامی ماڈل ڈیپ لرننگ، بڑے لسانی ماڈلز، کمپیوٹر وژن اور علمی استدلال سمیت مصنوعی ذہانت کی مختلف ٹیکنالوجیز کو یکجا کرتا ہے تاکہ ویڈیو فوٹیج، جغرافیائی ساخت، ہائیڈرو ڈائنامکس، تلچھٹ اور بائیو ایکوسٹکس جیسے ڈیٹا کو پروسیس کیا جا سکے۔

یہ نظام گہری سمندری تحقیق کو روایتی معیاری تجزیے سے آگے بڑھا کر ایک ذہین، قابل فہم اور پیش گوئی پر مبنی مرحلے میں داخل کرنے میں مدد دے گا۔

وزارت قدرتی وسائل کے ماتحت سیکنڈ انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی کے مطابق یہ اے آئی ماڈل پہلے ہی ایک گہرے سمندری آتش فشاں پہاڑ اور ہائیڈرو تھرمل وینٹ فیلڈ کے لئے ادراک کا ایک ذہین نظام قائم کر چکا ہے۔

ڈیپتھ-جی پی ٹی دراصل ڈیجیٹل ڈیپتھ منصوبے کا نتیجہ ہے جو گہرے سمندری مساکن پر مرکوز ہے۔ اسے اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کے لئے سمندری سائنس کی دہائی کے تحت شروع کیا گیا تھا۔

مستقبل میں یہ ماڈل عالمی تحقیقی اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے لئے دستیاب کیا جائے گا تاکہ وہ مختلف گہرے آتش فشاں پہاڑ، ہائیڈروتھرمل وینٹس، سمندری میدان اور براعظمی ڈھلوانوں  جیسے گہرے سمندی مساکن پر مشتمل ادراک کے ذہین نظام تشکیل دے سکیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!