ہفتہ, نومبر 8, 2025
پاکستانچین بین الاقوامی درآمدی نمائش ریکارڈ ساز زیورات سے چمک اٹھی،...

چین بین الاقوامی درآمدی نمائش ریکارڈ ساز زیورات سے چمک اٹھی، پاکستانی نمائش کنندہ کا چینی مارکیٹ پر اعتماد کا اظہار

شنگھائی(شِنہوا)ریکارڈ ساز کونگ سائی پتھر کے زیورات نے آٹھویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) میں نمایاں توجہ حاصل کی ہے، جو پاکستانی نمائش کنندہ عقیل چودھری کے چینی منڈی اور اس نمائش پر اعتماد کی عکاسی ہے۔

عقیل چودھری نے کہا کہ عالمی سطح پر متعارف ہونے اور اختراعی مصنوعات کی پہلی نمائش کے لئے سی آئی آئی ای نے مسلسل ایک کلیدی پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔ آٹھویں سی آئی آئی ای کے دوران کمپنی کے کونگ سائی  پتھر، جس نے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے، کو اس نمائش میں پہلی مرتبہ متعارف کرایا گیا ہے۔ اس کا وزن 3051 قیراط ہے اور یہ اب تک دنیا کا سب سے بڑا غیر تراشیدہ قیمتی پتھر ہے۔

پاکستانی کاروباری شخصیت عقیل چودھری نے چین بین الاقوامی درآمدی نمائش میں شرکت کو اہم کامیابی قرار دیا کیونکہ 2019 کے بعد  سے وہ اس نمائش سے سود مند نتائج حاصل کر رہے  ہیں۔

چار پتی والا کلی کی شکل کا لاکٹ  چین میں سیاحوں میں مقبول کی نئی بلندی کو چھو  رہا ہے۔(شِنہوا)

شنگھائی کے مشہور نان جنگ روڈ پر واقع نیو ورلڈ دائی مارو ڈیپارٹمنٹ سٹور کے ونزا سٹور پر چار پتی والا کلی کی شکل کا لاکٹ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں  کی توجہ مرکز بن رہا ہے۔

چار پتی  والی کلی کی شکل دراصل چین بین الاقوامی درآمدی نمائش کے مقام نیشنل ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سنٹر (شنگھائی) سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی۔ یہ زیور ساتویں سی آئی آئی ای میں وائرل ہونے کے بعد ایک بہت مقبول اور زیادہ فروخت ہونے والی چیز بن گیا ہے۔

عقیل چودھری نے کہا کہ حتیٰ کہ امریکی سیاحوں نے بھی اسے خریدا ہے، عملہ ہمیشہ سیاحوں کو چار پتی والی کلی کے پیچھے چھپی کہانی بتاتا ہے اور سی آئی آئی ای کی کہانی بھی دنیا بھر  کے سیاحوں کو بتاتا ہے جب وہ بطور صارف ہمارے پاس آتے ہیں۔

2019 میں دوسری سی آئی آئی ای میں پہلی مرتبہ شرکت کے بعد عقیل چودھری نے چینی منڈی کے زبردست جوش وجذبے کو محسوس کرتے ہوئے صدی پرانے نان جنگ روڈ پر اپنا سٹور کھولا۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سیاحوں کے لئے روانگی پر ٹیکس واپسی کی پالیسی اور ویزا فری پالیسی سےسٹور کی فروخت کو مسلسل فائدہ پہنچ رہا ہے اور اس سال غیرملکی سیاحوں کی خریداری کی شرح  گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد بڑھی ہے۔

عقیل چودھری نے اس سال مارچ میں چین کے شمالی شہر دالیان میں اپنا ایک نیا سٹور بھی کھولا ہے اور انہوں نے تعاون کے ذریعے صوبے ژے جیانگ اور جیانگسو میں بھی قدم رکھا ہے۔

عقیل چودھری نے کہا کہ میرے نزدیک چار پتی والی کلی نہ صرف سی آئی آئی ای کے لئے ایک بڑا پلیٹ فارم ہے بلکہ یہ عالمی کاروباری اداروں کی چین کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی خواہش کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔ سی آئی آئی ای کے پہلے ہی دن مقامی حکومتوں اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے والی ایجنسیوں کے متعدد نمائندے میر ے پاس آئے۔ ہماری کمپنی کے برانڈنگ کے شعبے  کو ہائی نان آزاد تجارتی پورٹ میں مارکیٹ پر تحقیق کرنے کی پیشکش کی  گئی ہے تاکہ ممکنہ تعاون کے امکانات کو تلاش کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ چینی مارکیٹ میں قیمتی پتھروں کی مانگ زیادہ تر شادیوں کے موقع پر ہوتی ہے اور میں نے گزشتہ سالوں سے اس سمت میں توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ چینی صارفین کی مواقع کے لحاظ سے خریداری کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ  وہ اب ایسے ڈیزائن اور مصنوعات متعارف کروانے پر توجہ دے رہے ہیں جو خاندان کے افراد کی اہم تقاریب کے حوالے سے طلب کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال ہم مردوں کے زیورات کی سیریز میں بھی اضافہ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ 15 ویں پانچ سالہ منصوبے میں چین نے ایک مرتبہ پھر اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دینے پر زور دیا ہے جس سے مزید غیر ملکی کاروباری اداروں کو چین میں کاروبار کرنے اور یہاں اپنے قدم جمانے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نمائش کے دوران بڑے پیمانے کے مختلف فورمز اور متعلقہ پروگراموں کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری  کے پروگرامز اور کانفرنسز بھی منعقد کی جاتی  ہیں۔ سی آئی آئی ای صرف ایک نمائش نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کی معیشت اور چینی معیشت کو دو طرفہ طور پر مضبوط بنانے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!