بدھ, اکتوبر 8, 2025
انٹرنیشنلحماس نے یرغمالیوں کی رہائی غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا...

حماس نے یرغمالیوں کی رہائی غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا سے مشروط کر دی

غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد فلسطینی شہری رہائشی عمارتوں کی تباہی کا جائزہ لے رہے ہیں-(شِنہوا)

غزہ/قاہرہ(شِنہوا)حماس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مصر میں اسرائیل کے ساتھ حماس کے جاری بالواسطہ مذاکرات میں  گروپ نے اسرائیلی یرغمالیوں کی کسی بھی ممکنہ رہائی کو اسرائیل کے غزہ سے مکمل انخلا کے واضح نظام الاوقات سے "براہ راست مشروط” کر دیا ہے ۔

ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شِنہوا کو بتایا کہ بحیرہ احمر کے شہر شرم الشیخ میں جاری مذاکرات کے دوران حماس کے وفد نے زور دیا کہ آخری یرغمالی کی رہائی اسرائیلی افواج کے فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلا کے ساتھ ہی ہونی چاہیے۔

ادھر حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ، جو حماس کے مذاکراتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے منگل کو مصر کے سرکاری سرپرستی میں چلنے والے ٹی وی چینل "القاہرہ نیوز” کو بتایا کہ ان کا گروپ "پوری ذمہ داری کے ساتھ” جنگ روکنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا وفد اس واضح اور براہ راست مقصد کے تحت مصر آیا ہے کہ جنگ کو فوری اور مستقل طور پر روکا جائے اور قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ کیا جائے۔

 خلیل الحیہ نے کہا کہ اسرائیل قتل و غارت اور تباہی جاری رکھے ہوئے ہے اور جارحیت روکنے کے اپنے وعدے بار بار توڑ چکا ہے۔ انہوں  نے تنازع کے مکمل اور حتمی خاتمہ یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی ضمانتوں پر زور دیا۔

منگل کے روز شرم الشیخ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان بالواسطہ بات چیت کا دوسرا دن تھا۔

ایک مصری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شِنہوا کو بتایا کہ منگل کے مذاکرات میں قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور وہاں کے انتظام کی منتقلی سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

قطر کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی اور ترک نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر ابراہیم کالین بھی ان مذاکرات میں شامل ہونے والے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی جنگ  7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی اور منگل کو اس جنگ کے آغاز کی دوسری برسی بھی تھی۔ اس تنازع میں اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، غزہ  کی بنیادی شہری سہولتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس محصور علاقے میں ایک سنگین انسانی بحران اور قحط نے بھی جنم لیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!