چین کے ایک نمائندے نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس میں عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین کے مسئلے کے حل کے لئے اپنی کوششیں تیز کرے۔
چھن شو نے یہ بات ایجنڈا آئٹم سات کے تحت فلسطین اور دیگر مقبوضہ عرب علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہی۔ وہ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر عالمی اداروں میں چین کے مستقل مندوب ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): چھن شو، چین کے مستقل مندوب، دفترِ اقوام متحدہ، جنیوا
"فلسطین اسرائیل تنازعے کا موجودہ مرحلہ دو سال سے جاری ہے جس نے ایک غیر معمولی انسانی المیے کو جنم دیا ہے۔ اس کے باوجود اسرائیل غزہ پر قبضے کے اپنے منصوبے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ وہ مغربی کنارے میں زمین پر قبضے کو تیز کر رہا ہے۔ اس نے قطر میں امن مذاکرات میں شریک حماس رہنماؤں پر بھی فضائی حملے کئے ہیں۔
یہ اقدامات عالمی قانون اور اصولوں کی شدید خلاف ورزی ہیں۔ ان کارروائیوں سے فلسطینی عوام اور ہمسایہ ممالک کے وجود اور ترقی کے حق کی سنگین نفی ہو رہی ہے جبکہ مشرقِ وسطیٰ کا استحکام بھی براہِ راست خطرے میں پڑ گیا ہے۔
موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر عالمی برادری کو چاہئے کہ فلسطینی مسئلے کو انتہائی اہمیت دے، اس کے حل کے لئے کوششیں تیز کرے، غزہ میں مکمل جنگ بندی کے لئے جامع اقدامات کرے ، دو ریاستی حل کو دوبارہ فعال اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنائے۔
چین فلسطینی عوام کے جائز مؤقف کا زبردست حامی ہے اور "عالمی سلامتی کے اقدام” اور "عالمی حکمرانی کے اقدام” پر عملدرآمد کے لئے تیار ہے۔ چین عالمی برادری کے ساتھ مل کر فلسطین کے مسئلے کے ایک جلد، جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کی جستجو کے لئے پُرعزم ہے۔”
جنیوا، سوئٹزرلینڈ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا 60واں اجلاس
چین کے مستقل مندوب چھن شو کا مسئلہ فلسطین کے فوری حل پر زور
اسرائیلی اقدامات عالمی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار
تنازعے سےخطہ انسانی المیے اور عدم استحکام سے دوچار ہوا
اسرائیل غزہ پر کنٹرول کا اپنا منصوبہ آگے بڑھا رہا ہے
مغربی کنارے میں زمین پر قبضوں میں تیزی آ گئی
امن مذاکرات میں شریک حماس رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا
عالمی برادری فلسطین مسئلے کے حل کے لئے فعال کردار ادا کرے
چین دو ریاستی حل اور مکمل جنگ بندی کا حامی ہے
