اسٹاک ہوم: رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے 2024 کا طبیعیات کا نوبل انعام دو سائنسدانوں جان جے ہوپ فیلڈ اور جیفری ای ہنٹن کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہیں یہ انعام مصنوعی اعصابی نیٹ ورکس کو مشین لرننگ سے ممکن بنانے کے حوالے سے ایجاد پر دیا گیا ہے۔
نوبل کمیٹی برائے طبیعیات کی سربراہ ایلن مونز کا کہنا ہے کہ رواں سال کے انعام حاصل کرنے والوں نے شماریاتی طبیعیات کے بنیادی تصورات کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی اعصابی نیٹ ورکس تیار کیا جو معاون یادداشت کے طور پر کام کرتا اور بڑے ڈیٹا سے نمونے تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اکیڈمی نے ایک اعلامیہ میں کہا کہ سائنسدانوں نے طبیعیات کے اصول استعمال کرتے ہوئے ایسے طریقے تیار کئے جس نے آج کی طاقتور مشین لرننگ کی بنیاد رکھی ۔ ہوپ فیلڈ ، پرنسٹن یونیورسٹی جبکہ ہنٹن ، یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں کام کرتے ہیں۔
مونز نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مصنوعی اعصابی نیٹ ورکس اب مختلف شعبوں کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس نے طبیعیات میں تحقیق کو جدید بنایا ہے جس سے یہ چہرے کی شناخت اور ترجمہ جیسی ایپلی کیشنز کے ساتھ روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بن گیا۔
مونز نے مزید کہا کہ مشین لرننگ کے فوائد بہت وسیع ہیں، البتہ ٹیکنالوجی کی تیزی رفتار ترقی نے اس کے طویل مدتی اثرات سے متعلق خدشات بھی پیدا کرد ئیے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانیت کے عظیم ترین فوائد کے لئے اس نئی ٹیکنالوجی کو محفوظ اور اخلاقی انداز میں استعمال کریں۔
