منگل, ستمبر 9, 2025
انٹرنیشنلحماس کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی...

حماس کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے لئے آمادگی کا اعلان

غزہ کی پٹی میں یرغمال افراد کے رشتہ دار اور حامی یروشلم میں اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے باہر احتجاج کر رہے ہیں-(شِنہوا)

غزہ(شِنہوا)حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ ختم کرنے، اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا اور پٹی پر حکومت کے لئے ایک آزاد فلسطینی کمیٹی کے قیام کے بدلے تمام یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

فلسطینی تحریک نے کہا کہ اس نے امریکی فریق کی طرف سے ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کے لئے تجاویز وصول کی ہیں اور کسی بھی ایسی کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کا مقصد لڑائی روکنا ہو۔

حماس نے اس بات کی بھی درخواست کی کہ اسرائیل کی کسی بھی معاہدے کے لئے "واضح اور دوٹوک عزم” کی ضمانت دی جائے اور خبردار کیا کہ ماضی کے ایسے معاہدے دوبارہ دہرانے کی کوشش نہ کی جائے جنہیں انہوں نے مسترد یا ترک کیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ اسرائیلیوں نے میری شرائط قبول کرلی ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ حماس بھی قبول کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ میرا آخری انتباہ ہے اور کوئی دوسرا موقع نہیں دیا جائے گا۔

ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل امریکی تجویز پر "سنجیدگی سے غور” کر رہا ہے، جو ہفتے کے آخر میں حماس تک پہنچائی گئی تھی اور اسے "صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز” کے طور پر بیان کیا گیا۔

اسرائیل کے چینل 12 نے رپورٹ دی ہے کہ اس منصوبے کے تحت اسرائیل غزہ شہر پر قبضے کی اپنی کارروائی منسوخ کر دے گا۔ غزہ میں اب بھی موجود تمام 48 یرغمالیوں، جن میں تقریباً 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے، کو جنگ بندی کے پہلے دن ہزاروں فلسطینی قیدیوں کے بدلے آزاد کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد صدر ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ ختم کرنے کے لئے بات چیت کا آغاز ہوگا جبکہ مذاکرات جاری رہنے کے دوران جنگ بندی برقرار رہے گی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!