پیر, اکتوبر 27, 2025
تازہ ترینچین کے وسطی علاقے میں چین-امریکہ جنگی دوستی کی یاد میں امن...

چین کے وسطی علاقے میں چین-امریکہ جنگی دوستی کی یاد میں امن فیسٹیول کا انعقاد

چین کے وسطی صوبہ ہونان کےژی جیانگ میں لوگ جاپانی جارحیت کے خلاف جنگ اور جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے یادگاری ہال کا دورہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

چھانگ شا(شِنہوا)چین کے وسطی علاقے کی ژی جیانگ کاؤنٹی میں ایک یادگاری ہال میں فلائنگ ٹائیگرز کے رکن بل پیٹرسن کے صاحبزادے رک پیٹرسن نے نمائشی اشیاء کے سامنے توقف کیا اور ہیلمٹس، گولیوں کے ڈبے اور ٹائپ رائٹر کو دیکھا، جو امریکی رضا کار پائلٹوں نے استعمال کئے تھے۔ انہوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپانی حملہ آوروں کے خلاف چینی افواج کے ساتھ لڑائی کی تھی۔

69 سالہ رک پیٹرسن نے ژی جیانگ میں جاپانی جارحیت کے خلاف جنگ اور جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے یادگاری ہال کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ فراہم کردہ اشیاء، ساز و سامان اور ایسی تصویریں دیکھ کر جن سے پتہ چلتا ہے کہ میرے والد کیا کر رہے تھے، بہت جذباتی لمحہ تھا۔ یادگاری ہال نے سب کچھ بہت اچھے طریقے سے ترتیب دیا ہے اور اُس وقت کو حقیقت کے قریب کر دیا ہے۔

4 اور 5 ستمبر کو چھٹا چائنہ (ژی جیانگ) انٹرنیشنل پیس کلچر فیسٹیول دوسری جنگ عظیم کے سابق فوجیوں کے اہل خانہ اور بین الاقوامی نمائندگان کو ہونان صوبے کے اس تاریخی کاؤنٹی میں لے آیا، جہاں جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمت اور فسطائیت مخالف عالمی جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ منائی گئی۔

دوسری عالمی جنگ کے دوران ژی جیانگ ایئرپورٹ فلائنگ ٹائیگرز کے لئے ایک اہم اڈہ بن گیا، جو پہلا امریکی رضاکار گروپ تھا، جسے 1941 میں چین کی مدد کے لئے قائم کیا گیا تاکہ جاپانی حملہ آور افواج کو ملک سے باہر نکالا جا سکے۔ 1945 میں یہی ژی جیانگ تھا جہاں جاپانی نمائندوں نے چین میں تعینات جاپانی افواج کا نقشہ پیش کیا اور ہتھیار ڈالنے کا یادداشت پر دستخط کئے۔

رک پیٹرسن نے کہا کہ میرے والد کا عملہ ایک بہت ہی متحد گروپ تھا۔ وہ امریکہ کے مختلف شہروں اور علاقوں سے آئے تھے، مختلف نسلوں سے تعلق رکھتے تھے لیکن ایک مشترکہ مقصد کے لئے اکٹھے ہوئے۔ امریکی اور چینی عوام کے رنگ، زبانیں اور ثقافتیں بھی مختلف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ان سے ٹیم ورک کی اہمیت سیکھی۔ اسی وجہ سے میں باسکٹ بال کا کوچ بنا۔

رک پیٹرسن نے کہا کہ وہ چین کے اپنے دورے کے تجربات امریکہ واپس جانے کے بعد دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یادگار ہال کے نگران وو جیان ہونگ کے مطابق یہ مرکز تاریخ کے تحفظ، دوستی کو فروغ دینے اور امن کا پیغام پھیلانے کے لئے وقف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ کے عوام کو امن کے تحفظ اور دوستی کے جذبے کو آگے بڑھانے کے لئے مسلسل مل کر کام کرتے رہنا چاہیے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!