ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی کی ترکیہ کے شہر استنبول میں پریس کانفرنس کی فائل فوٹو-(شِنہوا)
تہران(شِنہوا)ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے غزہ میں جاری انسانی تباہی پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق انہوں نے یہ مطالبہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحٰہ، ترک وزیر خارجہ خاقان فدان اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کو بھیجے گئے ایک خط میں کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس میں انسانی امداد کی غزہ تک فوری ترسیل کے لئے ہم آہنگی، اسرائیلی جارحیت روکنے کے لئے متحد موقف اور عملی اقدامات، اس کا محاسبہ یقینی بنانے اور فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کی اہمیت سمیت دیگر امور پر غور کیا جانا چاہیے۔
عراقچی نے خط میں لکھا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف ایک انسانی بحران نہیں بلکہ محصور شہری آبادی کے منظم قتل عام کا عمل ہے۔ جرائم کی شدت اور اس کی وسعت فوری اور ہم آہنگ اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔
انہوں نے غزہ کی صورتحال کو نسل کشی قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل غزہ کو دوبارہ قبضے میں لینے اور مکمل طور پر ضم کرنے کا تزویراتی اور غیر قانونی ارادہ رکھتا ہے۔
منگل کے روز اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے متعدد اداروں نے اطلاع دی کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو جلد ہی غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کا اعلان کرنے والے ہیں۔
