امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کی بالکونی سے خطاب کررہے ہیں-(شِنہوا)
نیویارک(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ یکم اگست سے جاپان اور جنوبی کوریاسے درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کئے جائیں گے۔
ٹرمپ نے ان دونوں ممالک کے رہنماؤں کو لکھے گئے خطوط میں کہا کہ یہ نئے محصولات تمام دیگر شعبہ جاتی محصولات سے الگ ہوں گے۔
بعد ازاں انہوں نے اعلان کیا کہ ایسے ہی خطوط مزید 12 ممالک کے رہنماؤں کو بھی بھیجے گئے ہیں جن میں ملائیشیا، قازقستان، جنوبی افریقہ، میانمار، لاؤس، تیونس، انڈونیشیا، بنگلہ دیش، سربیا، بوسنیا و ہرزیگووینا، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔ ان ممالک کو بتایا گیا ہے کہ ان پر اگلے ماہ سے 25 سے 40 فیصد تک محصولات لاگو کئے جائیں گے۔
ملائیشیا، قازقستان اور تیونس پر محصولات کی شرح 25 فیصد ہوگی جبکہ جنوبی افریقہ اور بوسنیا پر 30 فیصد محصولات عائد کئے جائیں گے۔ انڈونیشیا پر 32 فیصد محصولات عائد کئے جائیں گے جبکہ بنگلہ دیش اور سربیا پر 35 فیصد عائد ہوں گے۔ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ پر محصولات کی شرح 36 فیصد ہوگی اور لاؤس و میانمار پر یہ شرح سب سے زیادہ یعنی 40 فیصد عائد ہوگی۔
ٹرمپ نے تقریباً ایک جیسے خطوط میں ان ممالک کے رہنماؤں سے کہا کہ محصولات کی جو شرح عائد کی جارہی ہے وہ دراصل محصولات کی اس شرح کے مقابلے میں کم ہے جو امریکہ اور ان کے ملک کے درمیان تجارتی خسارے کو ختم کرنے کے لئے عائد کرنا ضروری ہے۔
ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر یہ ممالک جواباً اپنے محصولات میں اضافہ کرتے ہیں تو امریکہ بھی اسی تناسب سے اپنے محصولات بڑھا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ ممالک یا ان کی کمپنیاں امریکہ میں مصنوعات تیار کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں تو ان پر کوئی محصول عائد نہیں کیا جائے گا اور امریکہ اس کے اجازت نامے جلد، پیشہ ورانہ انداز میں اور چند ہفتوں میں حقیقتاً جاری کردے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ اب تک بند اپنی تجارتی منڈیوں کو امریکہ کے لئے کھولنا چاہیں اور اپنی محصولاتی، غیر محصولاتی پالیسیوں اور تجارتی رکاوٹوں کو ختم کریں تو ہم شاید اس خط پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔
