چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختارعلاقے کے تاچھنگ میں بکتی بندرگاہ کے ایک سرحدی تجارتی مرکز کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
شین یانگ (شِنہوا) چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے دارالحکومت شین یانگ کے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ اسمبلی مرکز سے 20 ٹن مقامی طور پر تیار کردہ آئس کریم سے لدے ہوئے دو ریفریجریٹڈ ٹرک پیر کو روانہ ہوئے تھے جن پر ٹی آئی آر نشانات بنے ہوئے تھے۔
یہ کھیپ چین سے سنکیانگ کی بکتی بندرگاہ کے راستے قازقستان سے گزرتے ہوئے 8 سے 10 روز میں ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچے گی۔
یہ شین یانگ کے پہلے ٹی آئی آر سرحد پار روڈ ٹرانسپورٹ روٹ کا باضابطہ آغاز تھا جو چین، قازقستان اور ازبکستان کو جوڑتا ہے ، یہ ایک نیا راستہ ہے جو اسمبلی مرکز کے موجودہ چین ۔ روس ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو توسیع دیتا ہے۔
ٹی آئی آر، ٹرانسپورٹس انٹرنیشنوکس روٹیئرز یا انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ کا مخفف ہے، یہ ایک عالمی کسٹم راہداری نظام ہے جو وقت بچانے کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹ آپریٹرز اور کسٹم حکام کے لئے سرحد پار سامان کی منتقلی پر آنے والی لاگت میں کمی کرتاہے ۔ چین 2016 میں ٹی آئی آر نظام کا رکن بن گیا تھا۔
شپنگ کمپنی کے جنرل منیجر ہان چھنگ فنگ کا کہنا ہے کہ شین یانگ سے تاشقند تک یہ براہ راست راستہ سامان کی بغیر رکاوٹ ترسیل کو یقینی بناتا ہے۔
شین یانگ اسمبلی مرکز کو 2024 کے اختتام پر انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ یونین کی سند ملی تھی جس کے بعد سے وہ 50 ٹی آئی آر کھیپ کو نمٹاچکا ہے جن کی مالیت 3 کروڑ یوآن (تقریباً 41 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالرز) سے زائد تھی ۔اس کی برآمدات میں مشینری، گاڑیوں کے پرزے ، دفاتر کا سامان اور خوراک شامل تھی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link