چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں منعقدہ 14 ویں قومی عوامی کانگریس (این پی سی) کے تیسرے سیشن کے دوسرے مکمل اجلاس کا ایک منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شنہوا) مقامی طلب کو "معاشی ترقی کا اہم ذریعہ اور محور ” بنانے کا عزم کرتے ہوئے چین کے پالیسی سازوں نے صارفین کی ایک بڑی تعداد کو خرچ کرنے کے قابل بنانے کے لئے نئے اور پختہ اشارے دیئے ہیں جو ملکی معیشت کو خرچ پر مبنی معیشت پر منتقل کرنے سے متعلق شکوک وشبہات کو دور کررہے ہیں۔
قومی مقننہ قومی عوامی کانگریس (این پی سی) میں غورخوص کے لئے پیش کردہ رواں سال کی حکومتی کارکردگی رپورٹ کے مطابق چین "معیار زندگی کو بہتر بنانے اور صارفین کے اخراجات کو بڑھانے کے لئے ایک مضبوط اقتصادی پالیسی پر توجہ مرکوز کرے گا”۔
چینی پالیسی میں کھپت میں اضافہ کوئی نیا تصور نہیں ہے ۔ صارفین کے اخراجات نے چینی معیشت کی تیزی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ 2024 میں چین کی اقتصادی ترقی میں کھپت کا حصہ 44.5 فیصد تھا اس نے سرمایہ کاری اور برآمدات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے جی ڈی پی کو 2.2 فیصد پوائنٹس تک بڑھایا تھا۔
تاہم رواں سال اس کھپت کا دباؤ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ چینی معیشت بڑھتی ہوئی تجارتی تحفظ پسندی اور عالمی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے اس کے علاوہ جائیداد جیسے روایتی ترقی کے محرکات سے نئے اور زیادہ پائیدار راستوں کی طرف منتقلی کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔
نان جنگ یونیورسٹی میں قومی سیاسی مشیر اور اقتصادی پروفیسر یانگ دے کائی نے چین کی اعلیٰ مقننہ اور سیاسی مشاورتی ادارے کے سالانہ اجلاس یا "2 اجلاس” کے دوران کہا کہ کھپت میں اضافے کے ذریعے مقامی طلب کو بڑھانے سے بیرونی غیر یقینی صورتحال کا مؤثر انداز سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے اور یہ وقت کے ساتھ ساختی تبدیلیوں میں مدد کرتے ہوئے قلیل مدتی ترقی کو مستحکم بناتا ہے۔
اس اہم منتقلی میں معاونت کے لئے حکومتی کارکردگی رپورٹ میں مضبوط معاون اقدامات بھی پیش کئے گئے ہیں جن میں اشیاء تبادلہ پروگرام میں معاونت کے لئے 300 ارب یوآن (تقریباً 42 ارب امریکی ڈالر) کے انتہائی طویل خصوصی مالیاتی بانڈز کا اجراء بھی شامل ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں دوگنا ہیں۔
ایک برس قبل شروع کردہ اشیا تبادلہ پروگرام نے صارفین کی منڈیوں کی بحالی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ 2024 ء میں اس کی فروخت 13کھرب یوآن سے زائد ہوچکی تھی جس میں 68لاکھ سے زائد گاڑیاں، 5کروڑ 60لاکھ گھریلو آلات اور13لاکھ 80ہزار الیکٹر ک بائیک شامل تھیں۔ رواں سال سبسڈی کی فہرست میں مزید مصنوعات شامل کی گئی ہیں۔
