چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر ووہو میں ایک ریستوران پر لوگ دوبارہ ملنے کی دعوت میں شریک ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)شنگھائی کے سفید پوش محنت کش ژانگ شن نے بہار تہوار کی چھٹیاں چین کے شمال مشرقی صوبے جی لِن کی برف پر گزارنے کے لئے پیشگی بکنگ کرائی ہے۔
ژانگ نے اپنے 7 سالہ بیٹے کے ہمراہ چھانگ بائی شان انٹرنیشنل ریزارٹ میں استاد کی رہنمائی میں سنو بورڈنگ تکنیکس کی پریکٹس کی۔انہوں نے شروع میں بار بار گرنے سے کچھ مہارت کی جانب پیشرفت کی۔ژانگ نے مزحیہ انداز میں کہا کہ اس سال کا بہار تہوار سلائیڈنگ ’’جشن‘‘ ہے۔
ژانگ نئے مقامات کی تلاش،نئی اشیاء کا تجربہ کرنے اور نئے کپڑے اور ڈیجیٹل مصنوعات خرید کر چھٹیاں گزارنے والا واحد شخص نہیں۔چھٹی کے دوران مندر کی گہما گہمی والے میلے،بھرے ہوئے ریستوران اور سینما اور کھچا کھچ بھرے ہوئے ہائی سپیڈ ٹرین سٹیشن عام منظر ہیں جو خدمات کے شعبے میں اخراجات میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔یہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے لئے کھپت کا ابھرتا ہوا انجن ہے۔
ملک کے ٹیکسیشن کے ادارے کے مطابق 28 جنوری سے 4 فروری تک کے عرصے کے دوران خدمات میں کھپت گزشتہ سال سے 12.3 فیصد زائد تھی۔یہ اضافہ سامان کی کھپت میں 9.9 فیصد اضافے سے زائد ہے۔
وزارت ثقافت اور سیاحت کے مطابق چھٹیوں کے دوران ملک بھر میں 50 کروڑ 10 لاکھ سفر کئے گئے جس میں گزشتہ سال کے اس عرصے کی نسبت 5.9 فیصد اضافہ ہوا۔
مقامی سفر پر مجموعی اخراجات 677 ارب یوآن(تقریباً 94.4 ارب امریکی ڈالر) پر پہنچ گئے جو گزشتہ سال کے اس عرصے سے 7 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
اس سال کی چھٹیوں کی تقریبات ثقافتی ورثے اور جدید ٹیکنالوجیوں کا امتزاج تھیں۔پیلس میوزیم اور شان شنگ ڈوئی کھنڈرات کے مقام سمیت بڑے عجائب گھروں میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد میں آمد ہوئی اور تاریخی نمائشیں چھٹیوں کا مرکز بن گئیں۔کئی پر فضا علاقوں نے بات چیت کرنے والے روبوٹ کی نمائش،مصنوعی ذہانت کی رہنمائی میں دورے اور سیاحوں کو وی آر تجربات پیش کئے۔
ریستورانوں کی بکنگ بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی جو بنے بنائے کھانے کے شعبے میں صارفین کے بڑھتے ہوئے خرچ کو ظاہر کرتا ہے۔
اس کے علاوہ فلمیں دیکھنا بہار تہوار کی چھٹی میں نئی روایت بن گئی۔
