اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچینی ڈاکٹروں نے تنزانیہ کے زنجبار میں طبی خدمات کی ترقی میں...

چینی ڈاکٹروں نے تنزانیہ کے زنجبار میں طبی خدمات کی ترقی میں نئی جان ڈال دی

چینی طبی ٹیم کا 34واں بیچ تنزانیہ کے زنجبار میں 5 سالہ لڑکے کی فائبر آپٹک برونکوسکوپی کے ذریعے سر جری کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

زنجبار، تنزانیہ (شِنہوا) تنزانیہ کے زنجبار میں چینی طبی امدادی ٹیم کے 34ویں بیچ  نےحال ہی میں شمالی خطے  انگوجا میں کیوونگے ضلعی ہسپتال میں 30 سے زائد مقامی ڈاکٹروں کو خصوصی تربیت فراہم کی ہے۔

زنجبار کی وزارت صحت کی دعوت پر چین کے مشرقی جیانگسو صوبے کے ہوآئی ‘آن نمبر 1 پیپلز ہسپتال کے ماہرین  پر مشتمل اس ٹیم نے اتوار کو لیکچرز اور عملی تدریس فراہم کی جس نے مقامی صحت کے نظام میں نئی جان ڈال دی ہے۔

چین-افریقہ ہسپتال تعاون میکانزم کے ایک اہم جزو کے طور پر اس تربیت میں مختلف موضوعات پر بات کی گئی جن میں لیپروسکوپک سرجری، چھوٹی آنتوں کی رکاوٹ کی امیجنگ تشخیص، ٹرانس پیرینیل پروسٹیٹ پنکچر اور پتھری کی بیماری شامل ہے۔

چینی امیجنگ کے ماہر ژانگ جیان ڈونگ نے چھو ٹی آنتوں کی رکاوٹ کی تشخیص پر تفصیل سے روشنی ڈالی جس سے مقامی ڈاکٹروں کی شدید پیٹ کی بیماریوں کی تشخیص کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔

یورالوجی کے ڈاکٹر نیو شیاؤبنگ نے ٹرانس پیرینیل پروسٹیٹ پنکچر کی نئی تکنیک متعارف کرائی جس کا مقصد مقامی ہسپتالوں میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے لیپروسکوپک سرجری کے فوائد کو اجاگر کیا جو  ٹراما کوکم اور تیز صحت یابی کو فروغ دیتی ہے جس سے مقامی ڈاکٹروں کی مجموعی طبی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

کیوونگے ضلعی اسپتال کے سربراہ تمیم حامد سعید نے چینی طبی ٹیم کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی موجودگی نے نہ صرف مقامی مریضوں کے لیے بہتر صحت کی خدمات فراہم کیں بلکہ اس خطے میں ہنر مند طبی ماہرین کی ترقی کو بھی فروغ دیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!