چین کے دارالحکومت بیجنگ میں عالمی روبوٹ کانفرنس 2024 کے دوران ایک انسان نما روبوٹ دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین بزرگوں کی نگہداشت کے لئے انسان نما روبوٹس، برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دے گا جس کا مقصد ملک میں عمررسیدہ افراد کی نگہداشت میں اصلاحات کو وسیع کرنا ہے۔
یہ بزرگوں کی نگہداشت میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور اطلاق کو تیز کرنے اور عمررسیدہ افراد کی خدمات سے متعلق بڑے سائنسی و تکنیکی منصوبوں میں معاونت کے چین کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے، اس کے علاوہ یہ30 دسمبر 2024 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق ہے۔
انسان اور روبوٹ کے باہمی تعلق کے فوائد کے ساتھ انسان نما روبوٹ تیزی سے فروغ پارہے ہیں اور صحت کی نگہداشت اور گھریلو خدمات سمیت مختلف شعبوں میں اطلاق کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔
رہنما اصول کے مطابق چین ذہین گھریلو نظام کو اپنانے میں پیشرفت کرے گا اور گھر پر مبنی بزرگوں کی نگہداشت میں حفاظتی خطرات کے پیشگی انتباہ اور روک تھام کے لئے خدمات کی کھوج کرے گا۔
رہنما اصول میں کہا گیا ہے کہ بزرگوں کی نگہداشت سے متعلق معلومات کا ایک مربوط قومی پلیٹ فارم بھی تیار کیا جائے گا تاکہ طلب کے ساتھ خدمات کی فراہمی کو زیادہ مئوثر طریقے سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔
گزشتہ برس جاری ایک رپورٹ کے مطابق چین کی متوقع عمر 78.6 برس تک پہنچ گئی تھی۔ 2023 کے اختتام تک 65 برس اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کی تعداد 21 کروڑ 67 لاکھ 60 ہزار تھی جو ملک کی مجموعی آبادی کا 15.4 فیصد ہے۔
