ہیڈ لائن:
”سٹڈی ان چائنہ” نمائش سے چین اور جمہوریہ چیک کے تعلقات مستحکم ہوں گے
جھلکیاں:
پراگ میں تعلیمی نمائش ”سٹڈی ان چائنہ” میں چین کی 13 یونیورسٹیوں نے حصہ لیا۔ نمائش چین اور جمہوریہ چیک کے درمیان تعلقات مستحکم ہونے کا ذریعہ بنے گی۔ آئیے اس حوالے سے تفصیل جاننے کے لئے یہ ویڈیو دیکھتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ نمائش کے مختلف مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اولیویا ماریہ ہرسچرن، نمائش کنندہ
3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): وکٹوریہ ہالتوا، نمائش کنندہ
4۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): اینا روبالوا، نمائش کنندہ
تفصیلی خبر:
پراگ میں منعقد ہونے والی تعلیمی نمائش ”سٹڈی ان چائنہ” کے دوران 13 چینی یونیورسٹیوں نے اپنے مختلف پروگرام اور پالیسیاں پیش کی ہیں۔ اس نمائش سے چین اور جمہوریہ چیک کے درمیان گہرے تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کی عکاسی ہوئی ہے۔
تقریب میں اپنے افتتاحی خطاب کے دوران جمہوریہ چیک میں چین کے سفیر فینگ بیاؤ، نے تعلیم کے شعبے کو ایک دوسرے کی ثقافت سے آگاہی کا پُل اور دو طرفہ تعلقات کے اہم جزو کے طور پر اجاگر کیا ہے۔ فینگ نے امید ظاہر کی کہ جمہوریہ چیک کے طلبہ چینی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیمی مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ اس سے دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان گہری تفہیم اور تعاون بڑھے گا۔ انہوں نے چیک یونیورسٹیوں کی چین کی جامعات کے ساتھ تعاون کرنے کے حوالے سےحوصلہ افزائی بھی کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کا مقصد دو طرفہ تعلیمی شراکت داری میں جدت اور جوش و جذبہ لانا ہے۔
رواں برس چین اور جمہوریہ چیک کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ فینگ نے تعلیمی تبادلے کو مستحکم کرنے کے لئے اس نمائش کو ایک پلیٹ فارم قرار دیا ہے۔ نمائش سے چیک طلباء کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کے نئے راستے فراہم ہوں گے۔
چینی سروس سینٹر فار اسکالرلی ایکسچینج کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، شیا جیان ہوئی نے کہا کہ جمہوریہ چیک میں ”’سٹڈی ان چائنہ” نمائش پہلی بار ہو رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس نمائش کے ذریعے طلبہ کے دوروں کا تبادلہ ہو گا اور تعلیمی تعاون کے دروازے کھلیں گے۔
پراگ کی یونیورسٹی آف فنانس اینڈ ایڈمنسٹریشن کی ریکٹر بوہسلاوا سینکرووا نے قرار دیا کہ یہ نمائش چیک طلباء کے لئے چین میں تعلیم کے حصول بارے آگاہی کا قیمتی موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمائش چین اور جمہوریہ چیک کے تعلیمی اداروں کے درمیان ایک دوسرے کو سمجھنے میں اہمیت رکھتی ہے۔
تعلیم، طب، تجارت، معیشت، ٹیکنالوجی اور فائن آرٹس کےشعبوں میں سپیشلائزیشن کرانے والی یونیورسٹیاں نمائش میں شریک ہوئیں اور بھرپور دلچسپی دکھائی۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اولیویا ماریہ ہرسچرن، نمائش کنندہ
”مجھے معلوم ہے کہ خاص طور پر چین کی یونیورسٹیاں بہت ترقی یافتہ ہیں۔ یقیناً وہ مجھے وہ سب کچھ سکھا سکتی ہیں جو میں سیکھنا چاہتی ہوں۔ میں شنگھائی یا بیجنگ میں پڑھائی میں دلچسپی لوں گی۔ یہ دونوں شہر بہت خوبصورت ہیں اور میں اپنے تجربے سے ان شہروں میں رہائش اختیار کرنا چاہوں گی۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): وکٹوریہ ہالتوا، نمائش کنندہ
”یہ دوسرا سال ہے کہ میں چینی زبان سیکھ رہی ہوں۔ میں یہاں اس لئے آئی کیونکہ مجھے چین کی ثقافت میں واقعی دلچسپی ہے۔ میں اسے اپنے تجربے کا حصہ بنانا چاہتی ہوں۔ مثال کے طور پر ماسٹرز کرنے کے لئے میں چین کی کچھ یونیورسٹیوں کا دورہ بھی کرنا چاہوں گی۔
میں 3 بار شنگھائی جا چکی ہوں۔ مجھے چین بہت پسند ہے۔ یہ ایک شاندار ملک ہے، شاندار لوگ ہیں، شاندار ثقافت ہے اور حقیقت میں بہت خوبصورت ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): اینا روبالوا، نمائش کنندہ
”ہم نے ان سے یونیورسٹی کے بارے میں بات کی ہے۔ مجھے ان کی یونیورسٹی میں دلچسپی ہے۔ ان کے پاس اچھے پروگرام ہیں اور میں انگریزی یا چینی دونوں زبانوں میں پڑھ سکتی ہوں۔”
پراگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link