جمعہ, نومبر 7, 2025
تازہ ترینچین ایک اہم منڈی اور جدت کا مرکز ہے، سی ای او...

چین ایک اہم منڈی اور جدت کا مرکز ہے، سی ای او سیمنز ہیلتھینئرز

برلن(شِنہوا)سیمنز ہیلتھینئرز اے جی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برنڈ مونٹاگ نے کہا ہے کہ چین سیمنز ہیلتھینئرز کی عالمی حکمت عملی میں ایک مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ چین نہ صرف ایک بڑی منڈی ہے بلکہ تیزی سے ترقی کرتا ہوا جدت کا مرکز بھی بن چکا ہے۔

مونٹاگ نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چین کی طبی آلات کی منڈی کے مسلسل پھیلاؤ کے ساتھ چین اب سیمنز ہیلتھینئرز کے عالمی نیٹ ورک، چاہے وہ پیداوار ہو یا تحقیق ہو، کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔ مونٹاگ کے مطابق چینی صارفین اعلیٰ معیار اور قابل اعتماد طبی آلات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

چین میں 30 سال سے زیادہ عرصے سے کام کرنے والی اس کمپنی کے چین میں اس وقت 8 ہزار ملازمین ہیں، جن میں تقریباً ایک ہزار انجینئرز ہیں۔ ان میں سے بہت سے مقامی اور عالمی مارکیٹ دونوں کے لئے مصنوعات تیار کرتے ہیں۔ کمپنی چین میں 6 تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) مراکز اور 2 اختراعی مراکز بھی چلا رہی ہے۔

مونٹاگ نے شین زین کی ٹیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا بھر میں استعمال ہونے والے ایم آر آئی سسٹمز کے اہم اجزاء تیار کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ثابت کرتی ہے کہ چین کی اختراعات اب صرف مقامی سطح تک محدود نہیں رہیں بلکہ وہ عالمی جدت کا ایک لازمی حصہ بن چکی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کمپنی کے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے چلنے والے تشخیصی امیجنگ الگورتھمز میں سے کئی چین کی تحقیقی ٹیموں نے تیار کئے ہیں، جنہوں نے موبائل الٹراساؤنڈ اور امیجنگ ورک فلو آٹومیشن میں نمایاں ترقی دکھائی ہے۔

سیمنز ہیلتھینئرز شنگھائی اور شین زین میں نئی سرمایہ کاری  کے ذریعے اپنی موجودگی بڑھا رہی ہے، جن میں ایک بڑا میگنیٹک ریزونینس سنٹر بھی شامل ہے جو مقامی تحقیق، پیداوار اور سپلائی چین کو مزید مضبوط کرے گا۔

کمپنی اپنے اختراعی مراکز کے ذریعے نئے مقامی اداروں اور بڑے طبی اداروں کے ساتھ بھی تعاون کر رہی ہے۔ مونٹاگ نے کہا کہ ہم اپنے مقامی شراکت داروں خاص طور پر ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں قریبی تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ چین کے صحت کے نظام کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رہ سکیں۔

اس سال کی چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) میں سیمنز ہیلتھینئرز اپنی تاریخ کی سب سے بڑی شرکت کر رہی ہے، جہاں وہ اپنے انتہائی تیز رفتار اسپیکٹرل اینجیوگرافی سسٹم کی نمائش کر رہی ہے۔ یہ نظام مصنوعی ذہانت کی مدد سے چھوٹے ٹیومرز کو تیزی سے شناخت کر سکتا ہے اور کینسر کے زیادہ موثر اور ذاتی نوعیت کے علاج میں مدد دیتا ہے۔

مونٹاگ نے کہا کہ کمپنی کی توجہ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل آلات پر ہے تاکہ زیادہ مریضوں کا علاج معالجہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چینی عوام کی صحت میں اہم کردار ادا کریں اور ظاہر ہے اس سے فائدہ بھی حاصل کریں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!