سینیٹ میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ مسترد کر دیا۔
جمعہ کو پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سینیٹر علامہ ناصر عباس، نورالحق قادری، فلک ناز، ڈاکٹر ہمایوں مہمند و دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں سینیٹ سیشن سے متعلق حکمت عملی مرتب کی گئی۔
اجلاس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے کیسز اعلی عدلیہ میں نہ لگانے پر سینیٹ سیشن میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔
جاری اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی اور اتحادی نورا کشتی کی روایت دہرا رہے ہیں، قانون سازی کو بلڈوز کر کے تمام آئینی و اخلاقی تقاضے پامال کیے جا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے مطابق اپوزیشن کو پس پردہ رکھ کر پارلیمانی اصولوں سے انحراف کیا جا رہا ہے، 27آئینی ترمیم کے تحت بنیادی انسانی حقوق مزید متاثر ہوں گے، عدلیہ کی آزادی اور اختیار میں کمی کی کوششیں قابل تشویش ہیں۔
اعلامئے میں اپوزیشن لیڈر سینیٹ کے نوٹیفکیشن میں تاخیر پر برہمی کا اظہارِ کرتے ہوئے بانی عمران خان کے نامزد کردہ اپوزیشن لیڈر سینیٹر علامہ ناصر عباس کا نوٹیفکیشن فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اجلاس میں 27ویں ترمیم کیخلاف آزاد ارکان سے رابطوں کی ذمہ داری بھی پی ٹی آئی رہنمائوں کو تفویض کی گئی۔




