چین کے جنوب مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر جن جیانگ میں واقع "سینس ٹیک” نامی جوتوں کا سامان تیار کرنے والی ٹیکسٹائل کمپنی کے سمارٹ ورکشاپ کا اندرونی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی ہلکی صنعت کی قومی کونسل کا کہنا ہے کہ 14 ویں پانچ سالہ منصوبے (2021-2025) کے دوران چین کی ہلکی صنعت میں مستحکم توسیع دیکھنے میں آئی اور اس کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہوا۔
2024 میں چین میں ہلکی صنعتوں سے وابستہ ایسی ایک لاکھ 40 ہزار کمپنیاں تھیں جو مقررہ معیار سے تجاوز کر چکی تھیں اور انہوں نے مجموعی طور پر ایک کروڑ 79 لاکھ 20 ہزار ملازمتیں فراہم کیں۔
اس شعبے کی برآمدات 925.4 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جو ملک کی کل برآمدی مالیت کا 25.9 فیصد بنتی ہیں اور یہ مسلسل 5 ویں سال تمام صنعتوں میں سرفہرست رہیں۔
چین کی ہلکی صنعت کی قومی کونسل کے سربراہ ژانگ چھونگ حہ کے مطابق چین کی ہلکی صنعت کا ڈھانچہ بتدریج جدید ہوتا جا رہا ہے جہاں سمارٹ آلات، نئی توانائی والی بیٹریاں، برقی سائیکلیں اور دیگر ابھرتے ہوئے شعبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔
چین کا ہدف ہے کہ 2030 تک اپنی ہلکی صنعت کی کاروباری آمدنی کو 300 کھرب یوآن (تقریباً 42.2 کھرب امریکی ڈالر) سے بڑھایا جائے، اس کا مطلب ہے کہ ہر سال اس شعبے میں کم از کم 5 فیصد کی اوسط ترقی ہو۔
ژانگ کے مطابق 2030 تک اس شعبے میں قومی سطح کی اہم تجربہ گاہوں اور انجینئرنگ تحقیقی مراکز کی تعداد 300 سے تجاوز کر جائے گی جبکہ مستند ایجاداتی تخلیقات کی تعداد میں ہر سال اوسطاً 15 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
