پیر, ستمبر 8, 2025
انٹرنیشنلاقوام متحدہ کے سینئر اہلکار کی چین کی ماحول دوست تبدیلی کی...

اقوام متحدہ کے سینئر اہلکار کی چین کی ماحول دوست تبدیلی کی ستائش

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں غروب آفتاب کے وقت کا منظر۔(شِنہوا)

نیروبی(شِنہوا)اقوام متحدہ کے موسمیاتی اور صاف ہوا کے اتحاد (سی سی اے سی)  کی سیکرٹریٹ کی سربراہ مارٹینا اوٹو نے کہا ہے کہ چین کا حیاتیاتی تہذیب کا تصور اقوام متحدہ کے مربوط حل کے مطالبے سے قریبی مطابقت رکھتا ہے اور اس کی پُرعزم کوششوں نے ماحول دوست تبدیلی میں تیز رفتار ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔

7 ستمبر کو نیلے آسمان کے لئے صاف ہوا کے چھٹے بین الاقوامی دن کےموقع پرشنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں اوٹو نے کہا کہ صاف ذرائع نقل و حمل میں سرمایہ کاری، صنعتی ترقی، بہتر نگرانی اور مضبوط معیار نے چین کی پیش رفت کو فروغ دیا ہےجو اس بات کا ثبوت ہے کہ فیصلہ کن پالیسیاں تیز رفتار بہتری لا سکتی ہیں۔

ہوا کے لئے دوڑ کے موضوع  پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے اوٹو نے ہوا کے معیار کے فوری عالمی بحران پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں 99 فیصد لوگ ایسی ہوا میں سانس لیتے ہیں جو عالمی ادارہ صحت  کے معیار پر پوری نہیں اترتی اور فضائی آلودگی عالمی سطح پر موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔

اوٹو نے اس نقصان کے خلاف کارروائی کے واضح موقع کا ذکر کرتے ہوئے زور دیا کہ ممالک کو گندے ایندھن اور زیادہ اخراج والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنا چاہیے اور شہروں کو صاف پبلک ٹرانسپورٹ کو وسعت دینی چاہیے، صاف گھریلو توانائی فراہم کرنی چاہیے، کچرے کو کھلےعام جلانا بند کرنا چاہیے اور فطرت پر مبنی حل میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔

اوٹو نے کہا کہ صاف ہوا ہماری صحت، آب و ہوا اور معیشتوں کے لئے تین گنا کامیابی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کا تجربہ دنیا کے لئے ایک قابل قدر نمونہ پیش کرتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!