پیر, ستمبر 8, 2025
پاکستانوزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ، 8 لاکھ کیوسک ریلے کا مقابلہ کرنے کو...

وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ، 8 لاکھ کیوسک ریلے کا مقابلہ کرنے کو تیار

وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پنجند میں تقریباً 6 لاکھ کیوسک کا ریلہ ہے، جس کے 24 گھنٹوں میں 7 لاکھ کیوسک تک جانے کا امکان ہے، حکومت سندھ نے 8 لاکھ کیوسک کے ریلے کی تیاری کر رکھی ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تونسہ سے 2 لاکھ 17 ہزار کیوسک پانی دریائے سندھ میں آئے گا، 9 ستمبر کو گڈو بیراج پر پانی عروج پر ہو گا، سکھر میں ویئر ہاؤس میں امدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے، ریلیف کیمپ کی جیو ٹیگنگ کی ہوئی ہے، لائیو اسٹاک کے لیے ویکسی نیشن کی سہولت موجود ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ لوگ خود سے بھی نقل مکانی کر چکے ہیں، اپنے گھروں کو چھوڑنا کسی کو اچھا نہیں لگتا، لوگ پچھلے سیلاب کو مدِنظر رکھتے ہوئے گھروں کو اونچا تعمیر کرتے ہیں، کچے کے لوگ جانتے ہیں کہ سیلاب کتنے روز تک رہے گا، مجھے بتایا گیا کہ بند پر کچھ لوگ رہ رہے ہیں، مویشیوں کو بھی باندھا ہوا ہے، اس وقت تک ریلیف کیمپوں میں اتنے زیادہ لوگ نہیں آئے، زیادہ تر لوگ ریلیف کیمپ کے بجائے رشتے داروں کے گھر منتقل ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں مختلف اضلاع میں بارش کا امکان ہے، کراچی میں بھی کل شام تک بارش کا امکان ہے، ہماری تیاری ہے، دریائے سندھ میں گڈو پر 8 لاکھ کیوسکس تک پانی متوقع ہے، گڈو بیراج پر منگل تک انتہائی بلند سطح متوقع ہے، ہم نے انخلاء کی تیاری کر لی ہے، فرنٹ کے دیہات سے لوگ نکل چکے ہیں، 1 لاکھ 28 ہزار افراد کا انخلاء ہو چکا ہے لیکن وہ ریلیف کیمپوں میں نہیں آئے، دوسرے مرحلے کے لوگوں کو اگلے 48 گھنٹے تک خالی کروا لیں گے، ریلیف کیمپوں پر سامان پہنچا دیا گیا ہے، کشتیاں بھی موجود ہیں، امید ہے کہ 8 لاکھ کیوسک کے ریلے کو خیریت سے گزار لیں گے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر کوہ سلیمان کے سلسلے پر بارش ہوئی تو صورتِ حال مختلف ہو گی، کوہِ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں بارش کی پیش گوئی نہیں، کراچی میں بھی کل بارش ہو سکتی ہے، ہماری اس کے لیے تیاری ہے، تمام وزراء اور ارکانِ اسمبلی کی رائٹ اور لیفٹ بینک پر ڈیوٹیاں لگی ہوئی ہیں،  سیلاب سے کل 3 لاکھ 24 ہزار افراد بے روزگار ہوں گے، انڈس ہائی وے پر نیشنل ہائی وے کے برجز بھی ہم بنا رہے ہیں، پنجاب میں اس وقت بہت صورتِ حال خراب ہے۔

مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ میرے متعلق کیس 2018ء سے التواء کا شکار ہے، بہت سے کیسز آئینی بینچ میں منتقل ہوئے ہیں جنہیں سوشل میڈیا پر ایشو بنایا گیا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!