چین کےمشرقی شہر شنگھائی میں چینی اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت شنگھائی انجینئرنگ سنٹر برائے مائیکرو سیٹلائٹس میں جنرل انجینئر ژو ژین کائی (چوتھے دائیں)، ڈپٹی چیف انجینئر ژو یی لِن (چوتھے بائیں) اور عملے کے دیگر ارکان کا ایک کوانٹم سیٹلائٹ کے ساتھ گروپ فوٹو۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) شین زین یونیورسٹی آف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی اور شنگھائی انجینئرنگ سنٹر فار مائیکرو سیٹلائٹس نے حال ہی میں تعاون پر مبنی ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد مستقبل میں مشترکہ طور پر ایک خلائی ہسپتال قائم کرنا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد خلابازوں کی صحت کو بہتر بنانا اور مدار میں موجودگی کے دوران طبی نگرانی اور زندگی کو برقرار رکھنے کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔
چائنہ سائنس ڈیلی کے مطابق مستقبل کا خلائی ہسپتال ایئرو سپیس، طب اور حیاتیات جیسے شعبوں میں پیش رفت کرے گا اور خلا میں زندگی اور صحت کی معاونت سے متعلق جدید تحقیق کرے گا۔ یہ منصوبہ غیر خلا باز افراد کے خلائی سفر، بین السیارہ تحقیق اور صحت سے متعلق دیگر خلائی ضروریات کے لئے بھی تحقیق کی تیاری کرے گا۔
معاہدے کے مطابق دونوں ادارے طبی آلات، بائیو-فارماسیوٹیکلز، اختراعی طبی ٹیکنالوجی اور ایئرو سپیس سائنس میں اپنی اپنی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے خلائی ہسپتال کے قیام پر مشترکہ طور پر کام کریں گے۔
شین زین یونیورسٹی آف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی شین زین میونسپل حکومت نے قائم کی ہے اور اسے چینی اکیڈمی آف سائنسز کے تحت شین زین انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کی معاونت حاصل ہے۔
شنگھائی انجینئرنگ سنٹر فار مائیکرو سیٹلائٹس چینی اکیڈمی آف سائنسز اور شنگھائی میونسپل حکومت کے باہمی اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link